شاہی جامع مسجد طوطلاں 1034 سالہ قدیمی ‘ 5 ہزار نمازیوں کی گنجائش
ملتان (سٹی رپورٹر)شاہی جامع مسجد طوطلاں والی نزد سٹی ریلوے اسٹیشن ایک ہزار 34سال پرانی مسجد ہے جس کی بنیاد 405ہجری میں رکھی گئی مسجدتین کینال رقبہ پر محیط ہے جس کی دیواریں کئی کئی فٹ چوڑی ہیں مسجد کا ہال آج بھی اسی حالت میں موجود ہے جس کی اوپرتین سبز گنبد (بقیہ نمبر51صفحہ7پر )
ہیں مسجد تین غیر مسلم خواتین بہنوں، طوطلاں مائی ، بھولی مائی اور بیگی مائی نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنے مرشد کی اجاز ت سے بنائی ایک بہن نے جامع مسجد شاہی عید گاہ طوطلاں مائی ،دوسری بہن نے جامع مسجد بھول والی اور تیسری بہن نے بیگی باغ بنایا جو آج کل بیگی محلہ کے نام سے مشہور ہے ان تینوں بہنوں کی قبریں صا دق کالونی، لوہا مارکیٹ کے قریب موجود ہیں مسجد میں بیک وقت پانچ ہزار سے زائد نمازی نماز ادا کرسکتے ہیں بتایا جاتا ہے حضرت غو ث بہاؤ الدین زکریا ملتانی جب اپنے ڈیر ے ( موجودہ جگہ دربار حضرت بی بی پاک دامن) پر تشریف لاتے تو اکثر عصر کی نماز شاہی جامع مسجد طوطلاں میں ادا کرتے تھے جبکہ حضرت شیخ سعدی بھی کئی بار اس مسجد میں نماز ادا کر چکے ہے1958میں جماعت اہلست کے ممتاز عالم دین علامہ مولانا الحاج فیض رسول حسین نظامی نے مسجد کی باگ ڈور سنبھالی اور مسجد سے مستصلدوکینال رقبہ پر مدرسہ جامعہ اسلامہ رومیہ کی بنیاد رکھی،آپ 1958سے لیکر 1989تک بلا معاوضہ خطابت کے فرائض سر انجام دیتے رہے ، 1978میں مسجد کے تاریخی ہال کے سامنے برآمد تعمیر کیا گیا تھا جبکہ 1980میں مسجد کا مینار تعمیر کیا گیا تھا یہ مینار 125فٹ اونچا جبکہ 20فٹ زمین کے اندر ہے جس پر اس وقت 8لاکھ روپے لاگت آئے تھی اکثر اوقات مسجد کی ترئین و آرائش کا سلسلہ جاری رہتا ہے ہال میں مسجد کے فرش ، اور صحن میں ٹف ٹائلز لگوائی گئی ہیں جبکہ مسجد کے صحن سے آگے بھی برآمد ہ تعمیر کیا گیا جس میں نماز ی نماز ادا کرتے ہیں مسجد کا سالانہ اجتماع 29رمضان المبارک ، 15شعبان المعظم ، عید میلاد النبی ، اور شب معراج کے موقع پر منعقد ہوتے ہیں مسجد کے مہتمم علامہ مفتی خورشداحمد صدیقی اور خطیب علامہ سعید احمد فاروقی ہیں اس وقت مسجد سے متصل مدرسہ جامعہ اسلامیہ رومیہ میں مقامی اور مسافرطلباء درجنوں کی تعداد میں زیر تعلیم ہیں جن کی رہائش و خوراک کا انتظامات بھی مدرسہ کی انتظامیہ کرتی ہیں اس مدرسہ سے سینکڑو ں افراد فارغ التحصیل ہوکر ملک کے کونے کونے میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔