ایران نے گیس فیلڈ بھارت سے لے کر روس کو دینے کی دھمکی دیدی
نئی دہلی(ویب ڈیسک) ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر بھارت نے ”فرزادبی گیس فیلڈ “ کی تعمیر کے حوالے سے مناسب اور اطمینان بخش پیشکش نہ دی تو اسے روسی آئل کمپنیوں کے حوالے کر دیا جائیگا، ایران کی طرف سے یہ دھمکی ایک ایسے وقت پر دی گئی ہے کہ جب بھارت نے اس آئل فیلڈ کا ایک بلاک حوالے کئے جانے میں ایران کی جانب سے تاخیر پر ایرانی تیل کی خریداری روکنے کا اشارہ دیا تھا۔ ویانا سے موصولہ رپورٹس کے مطابق ایران کے وزیر تیل بی جان زنگانی نے کہا کہ مجھے امید ہے اگر بھارتی کمپنیوں نے گیس فیلڈ کے حوالے سے اطمینان بخش پیشکش نہ دی تو اسے روسی کمپنیوں کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔ بھارتی حکام نے امید ظاہر کی تھی کہ دونوں ملک آف شور فیلڈ ز کی ترقی کے حوالے سے بھارت کے کردار کے حوالے سے مثبت رجحان رکھتے ہیں تاہم ذرائع کے مطابق تہران اب گیس فیلڈ کے بلاک کی تعمیر کے حوالے سے دیگر ممالک کی کمپنیوں کی بھی ذمہ داریاں سونپنا چاہتا ہے اور بھارتی کنسور شیم کو اس کی تعمیر میں تھوڑا حصہ دینے کا خواہشمند ہے۔
ذرائع کے مطابق گیس فیلڈ کی تعمیر میں تاخیر پر بھارت نے اپنی آئل ریفائزیز کو ایران سے تیل کی برآمد کا پانچواں حصہ معطل کرنے کا حکم 60 دیا جبکہ اس کے جواب میں ایران نے بھارتی کمپنیوں سے تیل کی رقم کی ادائیگی کو 90 روز سے کم کر کے روز کر دیا ۔ اسی طرح نیشنل ایرانین آئل کمپنی نے بھارتی خریداروں کیلئے سمندری کرایے میں دی گئی رعایت کو 80 فیصد سے کم کر کے 60 فیصد کر دیا ۔ ایران اور بھارت فرزادبی گیس فیلڈ کی تعمیر کے حوالے سے کئی ڈیڈ لائنز عبور کر چکے ہیںاور بھارتی وزیر تیل دھر مندرابراد ھان کے گزشتہ سال کے دورہ تہران کے باوجود کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا، بھارت قبل ازیں ایران پر معاہدے میں تاخیر اور ایران بھارت پر معاہدے کیلئے اطمینان بخش پیشکش نہ دینے کے الزامات لگا تا آیا ہے۔ بھارت نے مارچ میں گیس فیلڈ کی تعمیرکیلئے تین سے چار ارب ڈالر سرمایہ کاری کا ازسر نوپلان پیش کیا تھا تاہم ایران نے اس پیشکش کو ناکافی قرار دیا تھا۔