سویٹرلینڈ سے پرُاسرار ایئر ایمبولینس کی پاکستان آمد اور پھر لندن روانگی ، سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہو گیا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان میں کورونا وائرس نے تیزی پکڑلی ہے اور گزشتہ روز اب تک کے سب سے زیادہ کیسز اور اموات ریکارڈ کی گئیں ہیں تاہم ایسی صورتحال میں سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ ایک ایئر ایمبولینس پاکستان پہنچی ہے اور پھر وہ کراچی سے لندن کیلئے روانہ ہوئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ” پاکستان ایوی ایشن “ نامی فیسبک پیج اور ویب سائٹ نے اپنی معلومات کی بنیاد پر دو سکرین شاٹس شیئر کیے ہیں جس میں جہاز کی منزلیں دکھائی گئیں ۔ ویب سائٹ کا کہناتھا کہ سویٹزرلینڈ کے شہر زیورخ سے ایک ایئر ایمبولینس ” بمبارڈیئر چینلنجر 650“ کراچی پہنچی اور کچھ وقت کے بعد اس نے کراچی سے لندن کے ” لیوٹن “ ایئر پورٹ کے لیے پرواز بھری ۔
سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں ہیں کہ یہ پرواز مبینہ طور پر سابق صدر آصف زرداری کیلئے بک کی گئی ہے تاہم ویب سائٹ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ یہ تصدیق ہوئی ہے کہ آصف زرداری اس وقت ملک میں ہیں ۔
ایئر ایمبولینس کے اخراجات چارٹرڈ طیارے سے کئی زیادہ ہوتے ہیں اور اسے بک کروانے والاشخص کوئی چھوٹا آدمی نہیں ہو سکتا یہ پرواز خصوصی طور پر زیورخ سے پاکستان پہنچی اور پھر لندن کیلئے روانہ ہوئی ۔ صارفین اس شش و پنج کا شکار ہیں کہ آخر کار یہ ایئر ایمبولینس کس کیلئے بک کی گئی ہے ، ابھی تک اس شخصیت کا نام سامنے نہیں آ سکا ہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف بھی اس وقت لندن میں ہی زیر علاج ہیں اور کورونا وائرس کے باعث انہوں نے آئیسولیشن اختیار کر رکھی ہے لیکن شہبازشریف وطن واپس آچکے ہیں اور وہ سیاسی سرگرمیوں میں بھی حصہ لے رہے ہیں جبکہ کبھی کبھار مریم نواز بھی ٹویٹر پر ایکٹو دکھائی دیتی ہیں ۔
غالب اسماعیل نامی ٹویٹر صارف نے فیس بک پوسٹ پر اپنے معلومات بتاتے ہوئے لکھا کہ ” یہ پرواز(SAZ-51) گزشتہ شب 8 بج کر 5 منٹ پر سویٹزرلینڈ سے پاکستان پہنچی جس میں عملے کے چھ افراد موجود تھے ۔کچھ دیر کے بعد یہ پرواز 9 بجے ” بابر محمود خان “ نامی مریض کو لے کر لندن کیلئے روانہ ہوئی جبکہ ان کے ساتھ موجود ایٹنڈنٹ کا نام ” رضا شمیم “ تھا ۔
حق نواز نامی صارف کا کہناتھا کہ ” لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس پرواز میںآصف زرداری تھے “
احمد اور حسن نامی صارف نے بھی سابق صدر کا ہی اندازہ لگا رہے ہیں ۔
آصف زرداری کا نام سوشل میڈیا پر اس لیے گردش کر رہا ہے کیونکہ کچھ عرصہ قبل یہ افواہیں زیر گردش تھیں کہ سابق صدر کافی بیمار ہیں تاہم بعدازاں ایسی تمام افواہوں کی تردید کر دی گئی تھی ۔