آدمی کی زومبی ڈرگ سے موت، یہ دوا کس کام کیلئے استعمال ہوتی ہے؟
لندن (ڈیلی پاکستان ٓن لائن) زائلازین نامی 'زومبی ڈرگ' جو امریکہ میں خطرے کی گھنٹی بجا چکی ہے، کو برطانیہ میں ایک 43 سالہ شخص کی موت سے جوڑا گیا ہے۔ یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اس نامعلوم شخص کی موت ہیروئن، فینٹینیل، کوکین اور زائلازین کے مرکب سے واقع ہوئی ہے۔ اس بات کے ثبوت موجود تھے کہ اس دوا کے امتزاج کا انجکشن لگایا گیا تھا۔
اس کو'ٹرینک' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس دوا کو گائے اور گھوڑوں کو بیہوش کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ڈرگ اب امریکی منشیات کی غیر قانونی مارکیٹ کو بھر رہا ہے، ڈیلر اکثر اسے دیگر غیر قانونی منشیات جیسے فینٹینیل اور ہیروئن کے ساتھ ملا دیتے ہیں۔ اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ منشیات ویسٹ مڈلینڈز کے سولہل سے تعلق رکھنے والے کارل واربرٹن کے لڑکے کے اندر بھی پائی گئی تھی۔
بی بی سی نے کورونر کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس شخص کی موت مئی 2022 میں گھر میں ہوئی تھی، یہ شخص منشیات کا عادی تھا۔ جرنل آف فرانزک اینڈ لیگل میڈیسن میں اس کی موت کے بارے میں ایک رپورٹ بھی شائع ہوئی تھی اور کہا گیا تھا کہ اس شخص نے 'ممکنہ طور پر ہیروئن خریدی تھی اور یہ معلوم نہیں تھا کہ اس میں زائلازین اور فینٹینیل موجود تھا'۔
کنگز کالج لندن کی لیکچرر اور مادہ کے استعمال سے ہونے والی اموات کے قومی پروگرام کی ڈائریکٹر ڈاکٹر کیرولین کوپلینڈ نے بی بی سی کو بتایا کہ ماہرین صحت نہیں جانتے کہ زائلازین کا مسئلہ کتنا وسیع ہے کیونکہ یہ دوا ملک میں معیاری ادویات کی سکرینوں میں شامل نہیں ہے۔ سائنس الرٹ کے مطابق آدمی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کئی دوائیں پائی گئیں۔ اس کے خون اور پیشاب دونوں میں آٹھ ادویات کے سیمپل ملے۔