پشاو ر ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا 

پشاو ر ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


     اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کے ایڈشنل ججز کی تقرری کے خلاف وفاقی حکومت کی درخواستیں پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے دو ایک کی اکثریت سے خارج کر دی ہیں۔جسٹس منیب اختر اور جسٹس محمد علی مظہر نے درخواستیں خارج کیں،جسٹس اطہر من اللہ کا اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔ منگل کو عدالت عظمی میں معاملے کی سماعت جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔دوران سماعت ایڈشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ پارلیمانی کمیٹی نے پشاور ہائیکورٹ کے ایڈشنل ججز جسٹس فہیم ولی، جسٹس اعجاز خان اور جسٹس کامران حیات کی منظوری دی،پارلیمانی کمیٹی نے ایڈیشنل ججز کیلئے فضل سبحان، شاہد خان اور خورشید اقبال کے نام واپس بھیجوائے،پارلیمانی کمیٹی نے تین نام واپس بھیجواتے ہوئے سینئر ایڈیشنل ججز کے ناموں پر بھی غور کرنے کی تجویز دی،جوڈیشل کمیشن پارلیمنٹری کمیٹی برائے ججز تقرری کی تجویز پر غور کرے، جسٹس منیب اختر نے اس موقع پر ریمارکس دیئے کہ متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہی وہ مجاز اتھارٹی ہیں جو ججز تقرری کی نامزدگی کا حق رکھتے ہیں، انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ججز کی تقرری میں اندھا دھند سینیارٹی کے اصول کو دیکھا جائے اور قابلیت کو بالائے طاق رکھیں؟کیا ججز کی تقرری میں سینیارٹی اصول کے ساتھ میرٹ کو نہیں دیکھنا چاہیے؟جسٹس محمد علی مظہر نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ کیا پارلیمنٹری کمیٹی جوڈیشل کمیشن کو تجویز دے سکتی ہے؟پارلیمنٹری کمیٹی صرف جوڈیشل کمیشن کی سفارش کی منظوری کرتی ہے.جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ آرٹیکل 175 اے کے تحت کہاں لکھا ہے کہ ججز کی نامزدگی کا اختیار صرف متعلقہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو حاصل ہے؟انہوں نے کہا کہ  میں جب چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تھا تو جوڈیشل کمیشن کے ہر ممبر سے مشاورت کرتا تھا،ہائیکورٹ میں ججز نامزدگی کا حتمی اختیار متعلقہ چیف جسٹس کو ہی حاصل ہے، جسٹس اطہر من اللہ نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ کیا جوڈیشل کمیشن کے معاملات پر پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری جوڈیشل ریویو کر سکتی ہے؟ عدالت عظمی نے اس موقع پر پشاور ہائیکورٹ کے ایڈشنل ججز کی تقرری کے خلاف وفاقی حکومت کی درخواستیں دو ایک کی اکثریت سے خارج قرار دیتے ہوئے نمٹا دی ہیں۔پارلیمنٹری کمیٹی برائے ججز تقرری کی جانب سے ہائیکورٹ کے تین ایڈشنل ججز کے نام واپس بھیجوائے تھے،پشاور ہائیکورٹ نے پارلیمنٹری کمیٹی برائے ججز تقرری کے فیصلے کے خلاف درخواستیں منظور کیں۔عدالت عظمی نے اب دو ایک کے تناسب سے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
ججز تقرری کیس

مزید :

صفحہ اول -رائے -