خانیوال (آئی این پی) سول جج کبیروالا قیصر مختاراحمد کے حکم پر پولیس تھانہ سرائے سدھو میں عدالتی بیلف نے ریڈ کرکے غیر قانونی حراست میں رکھے ہوئے تحریک انصاف کے20کارکنان بازیاب کروا لیے جس پر سول جج کبیروالا قیصر مختار نے فیصلہ سناتے ہوئے 2ایس ایچ او ز کیخلاف دفعہ 155C اور 365 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا ڈی پی او کو حکم دے دیا۔
تفصیل کے مطابق خانیوال تحصیل کبیروالا کے سینئر ایڈووکیٹ سید طاہر عباس گردیزی کی جانب سے پولیس تھانہ سٹی کبیروالا اور پولیس تھانہ سرائے سدھو میں تحریک انصاف کے کارکنان کو بلاجوازاورغیر قانونی حراست میں رکھنے جانے کے خلاف تحریری درخواست پر تشکیل دئیے گئے3 عدالتی بیلف عمر حیات،سہیل اختر اور علی رضا نے پہلے پولیس تھانہ سٹی کبیروالا میں ریڈ کیا۔لیکن وہاں پر غیر قانونی طور پر رکھا گیا کوئی کارکن بازیاب نہیں ہوا لیکن پولیس تھانہ سرائے سدھو میں میاں چنوں،تلمبہ اور کبیروالا سے تعلق رکھنے والے 20کارکنان کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا ہواتھا،جنہیں عدالتی بیلف نے بازیاب کروایا سول جج /مجسٹریٹ دفعہ 30کبیروالا قیصر مختار احمد کی عدالت میں پیش کردیا۔
اس موقع پر عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سرائے سدھو عادل کچھی کو مذکورہ افراد کو غیر قانونی حراست میں رکھے جانے کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ ان کے خلاف تھانہ میں مقدمات درج ہیں،جس پر عدالت نے ریکارڈ پیش کرنے کو کہا لیکن وہ پیش نہ کرسکا،جس پر عدالت نے غیر قانونی حراست میں رکھے گئے تمام کارکنان کو فوری رہا کرنے کا فیصلہ سنایا اور ڈی پی او خانیوال اور ایس ڈی پی او کبیروالا کو 29مئی بروز سوموار ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا جس پر ایس پی لیگل انویسٹیگیشن جاوید اقبال نے سینئر وکلا کے ساتھ مل کر قیصر مختیار صاحب سے طویل ملاقات کی کیونکہ سول جج قیصر مختیار صاحب نے ڈی پی او خانیوال اور ایس پی انویسٹیگیشن کو تھانہ سرائے سدھو اور گزشتہ دنوں تھانہ سٹی کے معاملات کے بارے میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا جس پر آج قیصر مختار احمد سول جج کبیروالہ نے فیصلہ سناتے ہوئے ایس ایچ او تھانہ سٹی کبیروالا فیضان قیوم اورتھانہ سرائے سدھو ایس ایچ او عادل کھچی کے خلاف دفعہ 155C اور 365 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا ڈسٹرکٹ پولیس افسر کو حکم دے دیا۔