امریکہ نے ڈرون حملہ کر کے ثابت کر دیا کہ وہ ہمیں کیا سمجھتا ہے، حکومت نے طالبان سے مذاکرات نہ کئے تو خود بات کریں گے: عمران خان

امریکہ نے ڈرون حملہ کر کے ثابت کر دیا کہ وہ ہمیں کیا سمجھتا ہے، حکومت نے ...
امریکہ نے ڈرون حملہ کر کے ثابت کر دیا کہ وہ ہمیں کیا سمجھتا ہے، حکومت نے طالبان سے مذاکرات نہ کئے تو خود بات کریں گے: عمران خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امریکہ نے ڈرون حملہ کر کے ثابت کر دیا کہ وہ ہمیں کیا سمجھتا ہے، سب نے حکومت کو طالبان سے مذاکرات کا اختیار دیا پھر بھی مذاکرات نہیں ہو رہے اور نہ ہی وزیراعظم توجہ دے رہے ہیں، قیام امن کیلئے طالبان سے مذاکرات ضروری ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حالیہ ڈرون حملے نے ثابت کر دیا کہ امریکہ ہمیں کیا سمجھتا ہے، وزیراعظم نواز شریف نے امریکی صدر اوباما کو '' صاحب'' کی طرح ٹریٹ کیا، بار بار حکومت بنانے والے امریکی صدر کے سامنے پرچیاں لے کر بیٹھے ہوئے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان عذاب میں مبتلا ہے اور وزیراعظم غیر ملکی دوروں میں مصروف ہیں، پاکستان کو چلانا مشکل ہو گیا ہے، ہم بھکاریوں کی طرح مانگ رہے ہیں۔ ''قرض لے کر ملک چلانا کینسر کا علاج ڈسپرین سے کرنے کے مترادف ہے''۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات نمبر ون مسئلہ ہے، سب نے حکومت کو اختیار دیا پھر بھی مذاکرات نہیں ہو رہے اور نہ وزیراعظم توجہ دے رہے ہیں، پاکستان میں قیام امن کیلئے طالبان سے مذاکرات ضروری ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں تاخیر کا زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کو ہو رہا ہے، حکومت نے بات نہ کی تو خود طالبان سے مذاکرات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں قرارداد لا رہے ہیں اور اگر طالبان سے مذاکرات کے دوران ڈرون حملہ ہوا تو نیٹو سپلائی بند کر دیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ 70 فیصد اراکین اسمبلی ٹیکس نادہندہ ہیں، حکومت بے شک ٹیکس ریٹ کم کر دیتی مگر ٹیکس نیٹ ورک بڑھاتی، 30 لاکھ امیروں سے 300 ارب ٹیکس نکلوایا جا سکتا ہے۔ پاکستان بچانے کیلئے بدعنوانی اور ٹیکس چوری کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ اس طرح پاکستان نہیں چل سکتا، مسائل سے تنگ عوام سڑکوں پر آ جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ادارے کی نجکاری مسائل کا حل نہیں ہے بلکہ ادارے چلانے کیلئے انہیں سیاسی وابستگیوں سے پاک کیا جائے۔