’میں جسم کے اس حصے پر ٹیلکم پاؤڈر لگاتی تھی، اس کی وجہ سے کینسر ہوگیا‘ تاریخ ساز فیصلے میں عدالت نے خاتون کا دعویٰ منظور کرلیا، پاؤڈر بنانے والی معروف ترین کمپنی اب اسے 700 کروڑ ادا کرے گی

’میں جسم کے اس حصے پر ٹیلکم پاؤڈر لگاتی تھی، اس کی وجہ سے کینسر ہوگیا‘ تاریخ ...
’میں جسم کے اس حصے پر ٹیلکم پاؤڈر لگاتی تھی، اس کی وجہ سے کینسر ہوگیا‘ تاریخ ساز فیصلے میں عدالت نے خاتون کا دعویٰ منظور کرلیا، پاؤڈر بنانے والی معروف ترین کمپنی اب اسے 700 کروڑ ادا کرے گی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) جانسن اینڈ جانسن کمپنی کا مشہور ٹیلکم بے بی پاؤڈر دنیا بھر میں عام استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس پاؤڈر اور کینسر کی بیماری کے درمیان تعلق کے دعوؤں نے دنیا بھر میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ امریکی ریاست کیلفورنیا سے تعلق رکھنے والی کینسر کی مریضہ ڈیبرا گیانچی نے بھی اسی پاؤڈر کو اپنی بیماری کی وجہ قرار دیتے ہوئے عدالت میں کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کررکھا تھا۔ ڈیبرا کا موقف تھا کہ انہوں نے جسم کے مخصوص حصوں پر پاؤڈر کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں وہ بیضہ دانی کے کینسر میں مبتلا ہوگئیں۔ ان کے کینسر کی تشخیص 2012ء میں ہوئی جس کے بعد انہوں نے کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کردیا تھا۔ اب اس مقدمے کا فیصلہ آگیا ہے جس میں کمپنی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ڈیبرا کو 7کروڑ ڈالر (تقریباً 7ارب پاکستانی روپے) کا ہرجانہ ادا کرے۔

’ایڈز‘ اور HIV دنیا کے کس شہر سے شروع ہوا اور کس شرمناک وجہ سے؟ افریقہ سے نہیں بلکہ۔۔۔ ایسی حقیقت سامنے آگئی کہ کسی نے تصور بھی نہ کیا تھا
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اس مقدمے کی سماعت کرنے والی جیوری نے ڈیبرا کے کینسر کی وجہ جانسن اینڈ جانسن کمپنی کے ٹیلکم پاؤڈر کو ہی قرار دیا ہے، جس کے بعد ٹیلکم پاؤڈر کے متعلق پائے جانے والے شکوک و شبہات مزید گہرے ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ اس وقت صرف امریکہ میں تقریباً دو ہزارخواتین کی جانب سے مختلف کمپنیوں کے بنائے گئے ٹیلکم پاؤڈر کے استعمال کی وجہ سے پیدا ہونے والی خطرناک بیماریوں کی بنیاد پر مقدمات دائر ہیں۔ اس سے پہلے متعدد تحقیقات میں بھی ٹیلکم پاؤڈر کو خطرناک بیماریوں کا سبب قرار دیا جاچکا ہے، تاہم جانسن اینڈ جانسن کمپنی کی جانب سے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کا پاؤڈر مکمل طور پر محفوظ ہے اور کسی بھی قسم کی بیماری کا سبب نہیں ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -