زندگی اللہ تعالیٰ کی عطاء اور اس کی امانت ہے :مولاناا کرم اعوان
پشاور(سٹاف رپورٹر) انسان جب دنیا میں آتا ہے تو دنیا اُسے کسی سے ملتی ہے اور جب جاتا ہے تو کسی اور کی ہو جاتی ہے تو اس کے لیے اللہ اور اللہ کے رسولﷺ کی نافرمانی کس لیے ؟ اسی دنیا کی وجہ سے بندہ اللہ کی اطاعت سے محروم ہو جاتا ہے ۔دنیا کی نعمتیں وقتی اور لمحاتی ہیں جو جس منصب پر ہے اُسے پوری ذمہ داری سے ان کو ادا کرنا چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ مولانا امیر محمد اکرم اعوان نے گزشتہ روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ زندگی اللہ کی عطا اور اس کی امانت ہے اسے اللہ کے حکم کے مطابق بسر کرنا چاہیے جس نے اللہ کی نافرمانی کی گویا اس نے اللہ کی رحمت سے دوری اختیار کی ۔انسا ن تو لمحہ لمحہ محتاج ہے انسان دنیا کمانے کے لیے کیا کچھ نہیں کرتا لیکن دین سمجھنے اور عمل کرنے کے لیے ہمارے پاس وقت نہیں اگر نیکی بدی کا بدلہ نہیں ملنا حساب کتاب نہیں ہوتا پھر تو یہ کائنات بے نتیجہ ہوئی جب کائنات کی ہر چیز نتائج مرتب کرتی ہے تو انسانی کردار کا بھی ضرور نتیجہ نکلے گا جہاں نیکی کا بدلہ بھلائی اور انعام ہوگا جبکہ برائی کا بدلہ عذاب اور اللہ کی رحمت سے دوری ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قرآن کریم عملیات اور وظائف کی کتاب نہیں ہے ۔قرآن کریم نے پوری زندگی کا لائحہ عمل دیا ہے ہر شعبے کی راہنمائی قرآن کریم میں موجود ہے ۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔