سپریم کورٹ نے وزیرا عظم کے کابینہ کو بائی پاس کرنے کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل پر فل بینچ تشکیل دیدیا
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے وزیرا عظم کے کابینہ کو بائی پاس کرنے کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست کی سماعت کیلئے فل بینچ تشکیل دیدیا ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس نے حکومتی درخواست پر 4رکنی فل بینچ تشکیل دیتے ہوئے نظر ثانی اپیل ابتدائی سماعت کیلئے مقرر کر دی ۔
اسلحہ برآمدگی :رصوبائی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج
جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 4رکنی فل بینچ میں جسٹس مقبول باقر، جسٹس خلجی عارف کو شامل کیا گی اہے جو کیس کی سماعت4 نومبر کو کریگا ۔حکومتی درخواست میں وزیر اعظم کے اختیار ات بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے ۔
یاد رہے 18اگست کو جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے وزیر اعظم کے کابینہ کو بائی پاس کرنے کے اختیار کالعدم قرار دینے کیلئے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے وزیر اعظم کی جانب سے لیوی کے نفاذکیخلاف 80صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایا تھا جس میں وزیر اعظم کے اختیار کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔عدالت نے موبائل فون کمپنیوں اور ٹیکسٹائل مصنوعات پر لگائے گئے لیوی کے نفاذ کو بھی غیر قانونی قرار دیتے ہوئے لیوی ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا۔
اتحاد ائیرویز نے پاکستانیوں کیلئے ناقابل یقین پیشکش متعارف کروادی
عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ آئندہ کوئی بل یا آرڈیننس کابینہ کی منظوری کے بغیر جاری نہیں کیا جا سکتا۔بجٹ اور صوابدیدی اختیارات وزیرا عظم تنہا استعمال نہیں کر سکتے اور کابینہ کو قانون سازی سے قبل جائزے کیلئے مناسب وقت دیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹیکس میں کمی یا اضافے کا اختیار وفاقی حکومت کو ہے ، وزیر اعظم وفاقی کابینہ کو بائی پاس نہیں کر سکتے۔”وزیر اعظم، سیکرٹری اور وفاقی وزیر اپنے طور پر حکومت نہیں ہیں“۔