اب کراچی کے شہری غصے میں چینیوں پر برسیں گے۔”کے الیکٹرک “ کی فروخت کا معاہدہ ہوگیا
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )متحدہ عرب امارات کی کمپنی ابراج گروپ نے اعلان کیا ہے کہ کے-الیکٹرک کے اکثر حصص کو ایک ارب 77 کروڈ ڈالر میں چینی کمپنی شنگھائی الیکٹرک پاور کو فروخت کیا جائے گا، معاہدہ بھی طے پاگیا ہے ۔انگریزی اخبار ”ڈان“ کے مطابق معاہدے کو ایک ہفتہ پہلے چین میں حتمی شکل دے دی گئی تھی جس کا اعلان اب کیا گیا ہے۔ ابراج گروپ کا کہنا ہے کہ کمپنی نے پاکستان میں نجی شعبے کی سب سے بڑی لین دین کا عمل شروع کردیا ہے۔ابراج گروپ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق معاہدے کی تکمیل کے ساتھ یہ پاکستان کے نجی شعبے کا سب سے بڑا لین دین ہوگا۔
دوسری جانب شنگھائی الیکٹرک پاور کے چیئرمین وانگ یوندان کا کہنا ہے کہ شنگھائی الیکٹرک پاور گزشتہ سات سالوں میں کے-الیکٹرک کے ذریعے جو کامیابیاں ابراج گروپ نے حاصل کی ہیں اس پر خراج تحسین پیش کرتی ہے اور کے-الیکٹرک انتظامیہ کی کارکردگی اور صلاحیتوں کی معترف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شنگھائی الیکٹرک پاکستان کے لوگوں اور حکومت کو بہترخدمات فراہم کرنے کے لیے اپنے اسٹریٹجک سرمایہ داروں کے ذریعے اور کے-الیکٹرک کی صلاحیت کو مزید بہتربنانے کے لیے جستجو کرے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ شنگھائی الیکٹرک پاورمستقبل میں ابراج گروپ کے ساتھ مل کر کے-الیکٹرک کو پاکستان کی بہترین کمپنیوں میں سے ایک بنانے کے لیے پرعزم ہے۔کراچی شہر میں کے-الیکٹرک کے صارفین کی تعداد 2 کروڑ 50 لاکھ ہے جبکہ اس سے قبل اس کو کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نام سے جانا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں :اتحاد ائیرویز نے پاکستانیوں کیلئے ناقابل یقین پیشکش متعارف کروادی
کراچی سپلائی کمپنی 1913 میں وجود میں آئی تھی جس کی ذمہ داری شہر میں توانائی کی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے بجلی کی پیداوار کے علاوہ اس کی تقسیم بھی تھی۔کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو 2005 میں نجی شعبے میں دیا گیا تھا اور 2009 میں دبئی کی کمپنی ابراج گروپ نے اس کے حصص خریدے تھے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ پاور انوسٹمنٹ کارپوریشن آف چائنا کے ذیلی ادارے شنگھائی الیکٹرک پاوربجلی کی پیداوار اور تقسیم جبکہ توانائی کے شعبے میں خدمات کی فراہمی میں مصروف عمل ہے۔کے الیکٹرک کے حصص خریدنے والی شنگھائی الیکٹرک پاور کمپنی براہ راست چین کی سٹیٹ پاور انوسٹمنٹ کارپوریشن کے زیر انتظام چلنے والی کمپنی ہے اور شنگھائی کو بجلی کی فراہمی کی ذمہ دار ہے ۔ اس معاہدے سے پہلے کراچی کے شہری بجلی کی بندش پر کے الیکٹرک حکام کو کوستے تھے ،اب بھی ایسا ہوا تو ان کا غصہ براہ راست چینیوں پر نکلے گا۔