پاکستان سری لنکا میچ سیکیورٹی اداروں کی شاندار کارکردگی

پاکستان سری لنکا میچ سیکیورٹی اداروں کی شاندار کارکردگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

قا نون نا فذکرنیوالے اداروں کی جا نب سے پاکستان اور سر ی لنکا کے درمیان لا ہورمیں ہو نیوالے تیسرے ٹی 20میچ کے موقع پر سکیورٹی کے غیر معمو لی انتظامات کے گئے تھے۔پاک فوج ہیلی کاپٹرز کے زریعے کھلاڑیو ں کے قیام والے ہو ٹل،وہاں سے اسٹید یم جا نے والے روٹ،قذافی اسٹیڈیم اور اطراف کے علا قو ں کی فضائی نگرانی کی جا تی رہی۔سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔سری لنکن ٹائیگرز کوسربراہ مملکت کاپروٹو کو ل دیا گیا۔پو لیس رینجرز اور پا ک فوج کے 8ہزار اہلکار تعینا ت کیے گئے۔گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ نے بھی پاک سری لنکا میچ سے قبل سکیورٹی انتظامات کا جا ئزہ لینے کے لیے قذافی اسٹیڈیم کا دورہ کیا۔اس موقع پر گورنر کو بتایا گیا کہ منتظمین کی طرف سے میچ دیکھنے کے لیے آنے والو ں کو ضابطہ اخلاق کا پا بند بنا یا گیا ہے۔ضا بطہ اخلاق کو تحریر ی طور پر بھی آویزاں کیا گیا۔ضابطہ اخلاق کے مطا بق شائیقین کر کٹ کو پا نی کی بو تل اور کھا نے پینے کی اشیاء اسٹیڈیم لانے کی اجا زت نہیں تھی۔سگریٹ ،لا ئٹرز،بیٹری چارجراور لوہے کی کوئی بھی چیز اسٹیڈیم لا نے پر پا بند ی تھی۔سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی کیپٹن (ر) محمد امین وینس نے بتایا ہے کہ لاہور پولیس نے پاک سری لنکا ٹی ٹونٹی میچ کے موقع پر جامع سکیورٹی پلان مرتب کیا تھا جس کے مطابق 27ایس پیز،60ڈی ایس پیز،134ایس ایچ اوزوانچارج انوسٹی گیشن، 700اپرسپارڈنیٹس اور15ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں نے فرائض سر انجام دیئے۔قذافی سٹیڈیم کے اردگرد ایلیٹ فورس کی 100،پی آریوکی50جبکہ ڈولفن سکواڈکی 120موٹرسائیکلوں پر پولیس اہلکار وں نے موئثرگشت کو یقینی بنایا۔قذافی سٹیڈیم جانے والے تمام راستوں پر ناکہ بندی اورسنیپ چیکنگ کروائی گئی۔میچ کی تمام تر کارروائی کو سینکڑوں سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹر کیا گیا۔ میچ کی فضائی نگرانی بھی کروائی گئی۔ ایس ایس پی ایڈمن راناایازسلیم،ایس ایس پی ڈسپلن طارق عزیزاور ایس پی ماڈل ٹاؤن حسنین حید رنے اورآل سکیورٹی انتظامات کی سپرویڑن کے فرائض سر انجام دیئے۔ایس پی ہیڈکوارٹرز عاطف نذیر کوڈیوٹی پرتعینات اہلکاروں کا ویلفئیرانچارج مقر رکیا گیا۔پولیس اہلکاراورٹریفک افسران قذافی سٹیڈیم پر آنے والے شہریوں کو پھول،کینڈیزاور آگاہی پمفلٹس بھی تقسیم کرتے رہے۔لاہورپولیس نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی میں کلیدی کرداراداکیا۔ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے اس موقع پر کہا کہ شائقین کرکٹ کوفول پروف سکیورٹی فراہم کی گئی۔سکیورٹی انتظامات کے حوالہ سے تمام ملحقہ اداروں سے مکمل رابطہ اور کوارڈینیشن میں رہے ہیں۔قذافی سٹیڈیم کے اردگردتمام بلند عمارتوں پر سنائپرزکی بڑی تعداد تعینات کی گئی تھی۔تمام شرکاء کوتین سطحی سکیورٹی حصارکے بعد سٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ایس پی سکیورٹی راناطاہر کو تمام سکیورٹی معاملات کا فوکل پرسن مقر ر کیا گیا۔میچ سے قبل اس کوپر امن بنا نے کیلئے پو لیس نے رینجرز کی مدد سے پنجاب بھر با لخصوص شہر میں گر ینڈ آپر یشن کیا۔ جبکہ قذافی اسٹیڈیم کے گر دو نواح میں بیر یئر لگا کر قذافی اسٹیڈیم کو جا نیوالے تما م راستوں کو سیل رکھا گیا اوران علا قو ں میں موجود تمام سر کا ر ی وپرائیو یٹ سکو لوں کو دو روز کے لیے بند کروادیا گیا۔رات گئے ان علا قو ں سے سوئی گیس کی سپلا ئی بھی روک دی گئی شہر یو ں کے گھر گھر جا کر تلا شی ان کی تصا ویر، گا ڑیو ں ، مو ٹر سا ئیکلو ں کی تصا ویر فیملی کا مکمل ریکا رڈ اور ان کے تھم آ پر یشن حا صل کیے گئے۔ جس رو ٹ سے ٹیم گزر ی اس علا قے کو مکمل طور پر سی سی ٹی وی کیمرو ں سے ما نیٹر کیا گیا۔ گلی گلی کو چہ کو چہ سر چ آپر یشن کی ہد ا یا ت دی گئی شہر میں پو لیس اور رینجرز کی بھا ر ی نفری چھتو ں پر ڈیو ٹی دینے کے علا وہ سڑ کو ں پر گشت کر تی رہی۔ شہر یو ں کے شنا ختی کا رڈ چیک کرنے کے لیے نفر ی انھیں رو ک کر تلا شی لیتی رہی۔ شہر بھر کی پو لیس افسرا ن سمیت میچ کے ایو نٹ کو پر امن بنا نے کے لیے ڈیو ٹی پر ما مور کر دی گئی۔ میچ تک دیگر تما م سر گر میو ں کو رو ک دیا گیا۔میچ میچ اور صرف اس کی ڈیو ٹی کے احکا ما ت جا ری کیے گئے تھے۔ ملا زمین کی چھٹیاں بھی منسو خ کر دی گئیں۔۔ میچ سے قبل قذافی اسٹیڈیم کو مکمل بندرکھا گیا ،چپے چپے کی تلاشی کے بعد کلیئرنس دی گئی،مین گیٹ سے صرف کھلاڑیوں اور وی وی آئی پیز کو گزارا گیا۔ زندہ دل لاہوریوں،کرکٹ دیوانوں،تمام اہل وطن کے لیے 29اکتوبرکا دن انتہائی خوشی، ہلے گلے اور فضاوں میں فلک شگاف نعروں کی گونج کارہا۔کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور کیپٹن (ر)محمد امین وینس نے بتایا ہے کہ شہر میں امن و امان کی مجموعی صورتحال بہترہے۔دہشتگرد بزدلانہ کارروائیاں کرکے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔امن وامان کی خاطر شہید ہونے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی بلکہ ان کی شہادت ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔میرے اور پوری فورس کے حوصلے بلند ہیں۔شہر کے داخلی و خارجی راستوں پرسکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔شہری اپنے ارد گرد کے رہائشیوں کے بارے مکمل معلومات رکھیں۔سفاک دشمن حوصلہ مند عوام کے عزم کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے۔دہشت گردوں اور سہولت کار وں کا ٹھکانہ جہنم ہے۔پولیس دہشتگردوں کے خلاف جنگ عوام کی مدد کے بغیر نہیں جیت سکتی۔شائقین کرکٹ سمیت تمام شہریوں کے لئے بہترین ٹریفک پلان بھی مرتب کیاگیا۔ ڈیوٹی پرماموراہلکاروں کے ساتھ مکمل تعاون کرنے پر شہریوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان کے حکم کے تحت پنجاب کے تمام اضلاع میں کومبنگ، سرچ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا سلسلہ پچھلے کئی روز سے جاری رہا۔ پنجاب پولیس نے 28اکتوبر کی رات صوبے بھر میں کومبنگ ، سرچ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 6887 افراد کو چیک کیا اور دوران چیکنگ نامکمل شناختی دستاویزات اور ناجائز اسلحہ سمیت دیگر جرائم میں ملوث 180 افراد کو حراست میں لے لیا۔ لاہور میں 38 سرچ آپریشنز کے دوران 1576 افراد کو چیک کیا گیا اور 10 افرادکو حراست میں لے لیاگیا۔ شیخوپورہ ریجن میں 8 آپریشنز کے دوران 283 افراد کو چیک کیا گیااور 16 افرادکو حراست میں لے لیا گیا۔ گوجرانوالہ ریجن سے 11 آپریشنز کے دوران 92 افراد کو چیک کیا گیا جبکہ 15 افراد حراست میں لئے گئے۔ راولپنڈی سے 10 آپریشنز کے دوران 544 افراد کو چیک کیا گیا اور13 مشکوک افرادکو حراست میں لیا گیا۔ اسی طرح سرگودھا ریجن میں ہونے والے 5 آپریشنز کے دوران 149 افراد کو چیک کر کے 26 افراد حراست میں لئے جبکہ فیصل آباد ریجن میں 50 آپریشنز ہوئے جس دوران 1965 افراد کو چیک کیا گیا اور 43 افراد کوکو حراست میں لے لیاگیا۔ ملتان ریجن میں ہونے والے6 سرچ کومبنگ آپریشنز کے دوران 378 افراد کے کوائف چیک کئے گئے اور16 مشکوک افراد کو حراست میں لیاگیا، ساہیوال ریجن میں 11 سرچ آپریشنز کے دوران 210 افراد کو چیک کیا گیا اور19 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ، ڈی جی خان میں بھی 1578 افراد کے کوائف چیک کرتے ہوئے 10 افرادکو حراست میں لیا گیا جبکہ بہاولپور ریجن میں 112 افراد کو چیک کرتے ہوئے 12 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا۔ راجن پور میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران سی ٹی ڈی نے ریلوے ٹریک کے قریب نصب 7 کلو بارودی مواد سمیت ایک آٹو ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس برآمد کر لی اور ٹرین کے پہنچنے سے قبل بارودی مواد کو ناکارہ بنا دیا۔29 اکتوبرکوبھی انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان کے حکم کے تحت پنجاب کے تمام اضلاع میں کومبنگ، سرچ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا سلسلہ جاری رہا۔ پنجاب پولیس نے صوبے بھر میں کومبنگ ، سرچ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 5003 افراد کو چیک کیا اور دوران چیکنگ نامکمل شناختی دستاویزات سمیت مختلف جرائم میں ملوث219 افراد کو حراست میں لے لیا۔ لاہور میں 20 سرچ آپریشنز کے دوران838 افراد کو چیک کیا گیا اور09 افرادکو حراست میں لے لیاگیا۔ شیخوپورہ ریجن میں12 آپریشنز کے دوران378 افراد کو چیک کیا گیااور11 افرادکو حراست میں لے لیا گیا۔ گوجرانوالہ ریجن میں 6 آپریشنز کے دوران77 افراد کو چیک کیا گیا جبکہ 08 افراد حراست میں لئے گئے۔ راولپنڈی ریجن میں 8 آپریشنز کے دوران610 افراد کو چیک کیا گیا اور93 مشکوک افرادکو حراست میں لیا گیا۔ اسی طرح سرگودھا ریجن میں ہونے والے 11آپریشنز کے دوران475 افراد کو چیک کر کے 13 افراد حراست میں لئے گئے جبکہ فیصل آباد ریجن میں 27 آپریشنز ہوئے جس دوران981 افراد کو چیک کیا گیا اور 38 افراد کو حراست میں لے لیاگیا۔ ملتان ریجن میں ہونے والے9 سرچ کومبنگ آپریشنز کے دوران460 افراد کے کوائف چیک کئے گئے اور23 مشکوک افراد کو حراست میں لیاگیا، ساہیوال ریجن میں 10 سرچ آپریشنز کے دوران191 افراد کو چیک کیا گیا اور11 افراد کو حراست میں لیا گیا ، ڈی جی خان میں بھی 135 افراد کے کوائف چیک کرتے ہوئے 06 افرادکو حراست میں لیا گیا جبکہ بہاولپور ریجن میں858 افراد کو چیک کرتے ہوئے 7 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا۔ آئی جی پنجاب کی ہدایات کے مطابق پنجاب بھر میں سرچ ، کومبنگ اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا یہ سلسلہ تاحال جاری ہے اور اس حوالے سے انہوں نے پنجاب کے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو اپنے اپنے اضلاع کے حساس علاقوں میں خودسرچ آپریشنز کی نگرانی کا حکم دیا ہے۔

مزید :

ایڈیشن 2 -