پی پی اے ایف کی جانب سے اسلام آباد میں تیسری بین الاقوامی کانفرنس
لاہور(پ ر) پاکستان پاورٹی ایلوئیشن فنڈ (پی پی اے ایف) نے اسلام آباد میں 'علم و تحقیق، عمل سے بڑھ کر تبدیلی کی جانب' کے موضوع پر تیسری بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس کانفرنس میں علم کی نئی جہتوں میں پیش رفت پر توجہ دی گئی اور پی پی اے ایف کے امدادی کاموں سے غریبوں کی زندگیوں میں تبدیلی کا جائزہ لیا گیا۔ اس کانفرنس میں محققین، قومی و بین الاقوامی مقررین، حکومت پاکستان کے نمائندوں، ماہرین تعلیم، مالی وسائل فراہم کرنے والے ادارے، سول سوسائٹی، میڈیا، پی پی اے ایف کی شراکتی تنظیموں اور دیگر افراد نے شرکت کی۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "میں پی پی اے ایف کو تحقیق و سیکھنے سے متعلق تیسری بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد پر مبارک پیش کرتی ہوں، نیشنل پاورٹی گریجویشن اننی شیٹو(NPGI)کے ذریعے غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ اس پروگرام کے ذریعے ہمارا عزم ہے کہ روزگار اور سماجی تحفظ کے ساتھ پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے مستفید افراد کو بااختیار اور خود کفیل بنایا جائے۔ حکومت معاشرتی اور معاشی مساوات کے لئے مسلسل کوشاں ہے اور اس کا عزم ہے کہ لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی کے عمل کو مزید آگے بڑھایا جائے۔ احساس پروگرام کے تحت ہمارا عزم ہے کہ پاکستان بھر کے لاکھوں افراد کو اثاثوں کی فراہمی کے ساتھ انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جائے۔ "
پی پی اے ایف کے سی ای او قاضی عظمت عیسیٰ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "علم و تحقیق کے موضوع پر تیسری بین الاقوامی کانفرنس انتہائی غریب ترین افراد کی زندگیوں کو تبدیل کرنے سے متعلق ہمارے عزم کی توثیق ہے۔ اپنے پاورٹی گریجویشن اقدام کے ذریعے ہمارا عزم ہے کہ معاشی استحکام کے لئے گھرانوں کو مواقع اور تعاون فراہم کیا جائے۔"
اس کانفرنس میں دیگر قابل ذکر مقررین میں انٹرنیشنل فنڈ برائے ایگریکلچر ڈیولپمنٹ کے کنٹری پروگرام منیجر ہوبرٹ بوائیرارڈ، یونیورسٹی کالج لندن کے اکنامکس کے پروفیسر ڈاکٹر عمران رسول سمیت اعجاز نبی، ریحان رافع جمیل، پاکستان میں اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے پناہ گزیں کی کنٹری نمائندہ روون مینک دیوالہ سمیت افراد شامل ہیں۔