مقبوضہ کشمیر میں سیاسی رہنماؤں پر پا بندیاں، بے گناہوں کی گرفتار یاں قابل محا سبہ، یورپی یونین

مقبوضہ کشمیر میں سیاسی رہنماؤں پر پا بندیاں، بے گناہوں کی گرفتار یاں قابل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برسلز(آئی این پی)یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ہم بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے لیکن کشمیر کو افغانستان نہیں بننا چاہئے،مقبوضہ کشمیر میں عدم استحکام،سیاسی رہنماؤں اور تنظیموں پر پابندیاں، بے گناہ لوگوں کی گرفتاریاں قابل محاسبہ ہیں، یورپی یونین نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ دنیا بھر میں دہشتگردی کی مخالفت کرتی ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق31اکتوبر کو ریاست جموں و کشمیر کے باضابطہ طور پر تقسیم کر دیا جائیگا۔اس موقع پر یورپی یونین کے 23ارکان پارلیمنٹ نے وادی کا غیر سرکاری دورہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ان کا بھارت کی سیاست میں دخل اندازی کا ارادہ نہیں ہے۔ وفد نے کشمیر میں عدم استحکام کا سب سے بڑا عنصر دہشت گردی کو بھی اجاگر کیا جو وادی میں بے گناہ لوگوں کی جانوں کا محاسبہ کررہا ہے کیونکہ 23رکنی وفد کو وادی کشمیر جانے کی اجازت دینے پر متعدد سوالات اٹھائے گئے ہیں جہاں قومی رہنماؤں کو جانے پر پابندی ہے۔ وفد کے ایک ممبر نے بدھ کے روز میڈیا بریفنگ کے دوران کہایورپی یونین کو ہر جگہ دہشت گردی پر تشویش ہے۔ ہم آپ کے مسائل کو سمجھنے کے لئے یہاں موجود ہیں۔ این ڈی ٹی وی سے ایک ممبر پارلیمنٹ نے کہا ان کی پرتپاک مہمان نوازی کے لئے ہندوستانی حکومت اور مقامی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔یورپی یونین کے ممبران اسمبلی نے دورہ کشمیر کے دوران یہ بھی کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ کشمیر ایک اور افغانستان بن جائے۔ انہوں نے کہاکشمیر میں دہشت گردی صرف بھارت کا ہی نہیں عالمی برادری کے لئے بھی مسئلہ ہے۔یورپی اراکین پارلیمنٹ نیمزدوروں پر حملے پر افسوس کا اظہار کیا۔
یورپی یونین

مزید :

علاقائی -