نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں 3روزہ انٹرنیشنل سمپوزیم اختتام پذیر، مہمانوں میں شیلڈز تقسیم
ملتان ( وقا ئع نگار) نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال میں امریکی ماہرین کی نگرانی میں 3 روزہ انٹرنیشنل سمپوزیم کا اختتام پذیر ہوگیا،جس میں 5 رکنی امریکی ماہرین پر مشتمل وفد اور پروفیسر ڈاکٹر نعیم اللہ لغاری نے بڑی عمر کے بچوں اور انکے (بقیہ نمبر43صفحہ12پر)
والدین اور بالغان کو درپیش آنے والے نفسیاتی مسائل پر روشنی ڈالی معلوم ہوا ہے گزشتہ روز نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان میں پہلے 3 روزہ انٹر نیشنل سمپوزیم کے تیسرے روز بیرون ملک سے آئی ڈاکٹر ھڈا زیناٹی، ڈاکٹر غلام قادر، ڈاکٹر محمد زیشان، پروفیسر ڈاکٹر نعیم الل? لغاری نے بالغان میں نفسیاتی مسائل اور انکے جدید طریقہ علاج سے متعلق ملتان اور جنوبی پنجاب سے آئے ڈاکٹرز کی بڑی تعداد کو آگاہی فراہم کی،آج کے دن کا پہلا سیشن چلڈرن ھسپتال ملتان میں ھوا جس میں چلڈرن ھسپتال کے ڈاکٹرز کو ٹریننگ دی گئی اس کے بعد کا سیشن نشتر میڈیکل یونیورسٹی میں ھوا ڈاکٹر نعیم اللہ لغاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں نفسیاتی مسائل کو کم کرنے میں صوفی ازم اور لوک میوزک کا بہت اہم کردار ھے اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مصطفی کمال پاشا نے سمپوزیم کے کامیاب انعقاد پر منتظمین پروفیسر ڈاکٹر فوزیہ ظفر پروفیسر ڈاکٹر وقار ربانی،پروفیسر ڈاکٹر نعیم اللہ لغاری،ڈاکٹر نصرت بزدار و دیگر کی اس کاوش کو سراہا،آنے والے معزز مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا اور ان کا کہنا تھا کہ وہ کوشش کریں گے کہ اس طرح کے پروگرام زیادہ سے زیادہ ھوں تاکہ اس خطے کے مریضوں کو بہتر علاج کی سہولیات ملیں اور ھمارے ڈاکٹرز کو سیکھنے کے بہتر مواقع دستیاب ھوں پروفیسر ڈاکٹر وقار ربانی نے خطاب کرتے ہوئے تمام مہمانان، منتظمین اور دیگر سپورٹنگ سٹاف کا شکریہ ادا کیا آخر میں بیرون ملک سے آئے ھوئے مہمانان کو وائس چانسلر صاحب نے ملتانی اجرک، تحائف اور اعزازی شیلڈز تقسیم کیں، اس سمپوزیم کے منتظمین میں بھی اعزازی شیلڈز تقسیم کی گئیں ادھر تقریب کے مہمان اعزاز پروفیسر ڈاکٹر انعام الحق، ڈاکٹر اظہر اور ڈاکٹر سجاد صدیقی تھے ،سٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈاکٹر اویس کریم نے ادا کئے،تقریب میں خصوصی طور پروفیسر ملتار بھٹی، پروفیسر مسعود ہراج ،،پروفیسر ڈاکٹر شاھد راؤ، پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفار، ڈاکٹر نعمان امجد، ڈاکٹر شکیل چاچڑ، ڈاکٹر آصف مغل و دیگر سینکڑوں ڈاکٹرز، نرسز اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔