چیئر مین پی ٹی وی سمیت دیگر ممبران کو 10یوم میں جواب جمع کرانے کا حکم
لاہور(حسن عباس زیدی)چیئرمین آل پاکستان ریٹائرڈ ایمپلائز یونین آغا شاہد رشید نے وزیر اعظم شکایت پورٹل،ایف آئی اے اور نیب میں پی ٹی وی کارپوریشن کی مالی و انتظامی بدعنوانیوں،چیئر مین ارشد خان،ممبر راشد علی خان کی تقرری سے لیکر گروپ 3تک کی جانیوالی غیر قانونی بھرتیوں، دیگرنجی اداروں کیساتھ کاروبار کے دوران کروڑوں کی کرپشن اور کمیشن سے متعلق ثبوتوں اور دستاویزات کیساتھ شکایت د ر ج کروائی تھیں۔ان شکایات کی روشنی میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (کمپنی لاء ڈویژن)نے اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر بھرتی ہونیوالے ارشد خان،راشد علی خان اور دیگر کو 10دن کے اندر شکایات کاجواب دینے کا پابند کیا ہے۔ دو سر ی جانب پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن ہیڈ کوارٹر،شعبہ نیوز اور پی ٹی وی ہوم کے 12ملازمین کیخلاف ضابطہ کی خلاف ورزی،اختیارات کا ناجائز استعمال اور دیگر کے تحت انکوائری کا حکم ان ملازمین کو نوٹس کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے وہ تین دن کے اندر الزامات کاجواب داخل کریں ورنہ ان کو ملازمت سے برخاست کردیا جائیگا۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے اس سلسلے میں بنائی جانیوالی کمیٹی کے اراکین نے ملازمین کیخلاف انکوائری کرنے سے انکارکردیا ہے اور انکوائری کمیٹی کا موقف ہے ہم کسی کارکن کیخلاف سیاسی و انتقامی کارروائی کا حصّہ نہیں بننا چاہتے۔جس پر نئی کمیٹی بننے تک انکوائری کی کارروائی روک دی گئی ہے۔یاد رہے سابق چیئرمین پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق موجودہ چیئر مین پی ٹی وی ارشد خان مذکورہ عہدہ کی اہلیت نہیں رکھتے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ بھی ان کے ایم ڈی پی ٹی وی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر کی تقرری کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔دوسری جانب ارشد علی خان آئین پاکستان اور کمپنیز ایکٹ کے تحت پی ٹی وی ممبر بورڈ آف ڈائریکٹرز بننے کی اہلیت نہیں رکھتے وہ پہلے ہی 11کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں اور قانون کی رو سے کوئی بھی پاکستانی شہری 5 سے زیادہ کمپنیوں کا ڈائریکٹر نہیں بن سکتا۔ اس کیساتھ ساتھ کوئی بھی ایسا شخص ممبر بننے کے اہل نہیں جس کی کمپنی کا پی ٹی وی کیساتھ کا ر وبار ی تعلق ہو۔راشد علی خان کی کمپنیوں کا پی ٹی وی سے کاروباری تعلق سب کو معلوم ہے۔ آغا شاہد رشید ہی کی طرح عبدالمتین باجو ہ چیف آرگنائزر آل پاکستان پی ٹی وی ایمپلائز اینڈ ور کر ز یونین(سی بی اے)نے بھی پی ٹی وی میں ہونیوالی لاقانونیت اوربے قاعد گیوں کیخلا ف درخواست دی ہوئی ہے۔پی ٹی وی کی کرپشن کی انکوائری جب ایف آئی اے افسر ماجد نیازی نے شروع کی اورشواہد اکٹھا کئے تو ایک ماہ بعد ہی انکو کسی دوسری جگہ ٹرانسفر کردیا گیا اور اب یہ انکوائری چیئرمین نیب کے حکم پر سید محمد حسنین کے پاس ہے۔
چیئرمین پی ٹی وی