چودھری شوگر ملز کیس،مریم نواز کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ،کل سنایا جائے گا

چودھری شوگر ملز کیس،مریم نواز کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ،کل سنایا جائے ...
چودھری شوگر ملز کیس،مریم نواز کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ،کل سنایا جائے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)چودھری شوگر ملز میں مریم نواز کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا، ہائیکورٹ کا دورکنی بنچ فیصلہ کل سنائے گا،نیب کے وکیل نے مریم نواز کی انسانی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی مخالفت کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی،نیب کے وکیل جہانزیب بھروانہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کل تک سروسز ہسپتال میں ہی تھیں،نوازشریف کی تیمار داری کا مسئلہ حل ہو گیا ۔نیب کے وکیل نے مریم نواز کی انسانی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کی انسانی بنیادوں پر درخواست ضمانت پر عمل نہیں ہو سکتا،جیل سپرنٹنڈنٹ نے مریم نواز کو والد سے ملاقات کی اجازت دے دی تھی،طلعت اسحاق کیس میں طے ہو چکا ملزم کی ضمانت غیر معمولی حالات میں منطور کی جا سکتی ہے ۔نیب وکیل نے کہا کہ یہ نہیں لگتا مریم نواز کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے ،مریم نواز کی درخواست ضمانت ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی جائے ۔
نیب کے وکیل جہانزیب بھروانہ نے مریم نواز کی ایس ٹی آر خفیہ ٹرانزیکشنز کی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ چودھری شوگر ملز کے نام پر جعلی اکاﺅنٹس کھول کر قرض لیا گیا اور ادا بھی کیا گیا ۔جسٹس باقر نجفی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد بظاہر لگ رہا ہے ٹرانزیکشنز نوازشریف کے اکاﺅنٹس سے ہوئیں ،ٹرانزیکشنز میں مریم نواز کا لنک نظر نہیں آرہا جسٹس باقرنجفی نے کہا کہ آپ کو پتہ ہوناچاہئے ہم مریم نواز کا کیس سن رہے ہیں نوازشریف کا نہیں ۔
وکیل نیب نے کہا کہ مریم نواز چودھری شوگر ملز کی سی ای او اور شیئرہولڈر رہی ہیں ،انکم ٹیکس ریٹرن کے ریکارڈ کے مطابق مریم نواز کے اثاثے آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے ،مریم نواز کو کروڑوں روپے بطور تحائف ملے ،عدالت نے استفسار کیا کہ دلائل مکمل کرنے میں کتناوقت لگے گا،وکیل نیب جہانزیب بھروانہ نے کہا کہ 30 منٹ میں دلائل مکمل کر لوں گا ۔نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ دبئی سے رقم اپنے اکاﺅنٹ میں منتقل کرنے کیلئے شیئرز منتقل کا راستہ لیاگیا ،ایک سال کیلئے شیئرز ناصر لوتھا کے نام پر منتقل کئے گئے ۔
سردار نعیم نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ ابھی آپ کہہ رہے تھے شیئرز دینا لینا کوئی غیرقانونی نہیں؟تفتیشی افسر نے کہا کہ جوشیئرز ناصر لوتھا کو منتقل کئے وہ دوبارہ حسین نواز کے نام پر منتقل کئے گئے،شیئرز کی منتقلی کی رقم ناصر لوتھا کو ادا نہیں کی گئی ،تفتیشی افسر نے کہا کہ ان شیئرز کی منتقلی کے بارے میں دوران تفتیش کوئی ریکارڈ میہا نہیں کیا گیا،سارامعاملہ رقم پاکستان میں منتقل کرنے کیلئے کیا گیا ۔عدالت نے کہا کہ یہاں کیس مریم نواز کی ضمانت کا سنا جا رہا ہے نوازشریف کا نہیں،عدالت نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مریم کی شیئرز ہولڈنگ اور رقم کا تعلق آپ کو واضح کرنا ہوگا۔
وکیل نیب نے کہا کہ شیئرز کی منتقلی کا کوئی معاہدہ نہیں ،مریم کے بینک ریکارڈ کے مطابق 70 ملین کی رقم نجی بینک اکاﺅنٹ منتقل ہوئی ،ریکارڈ میں تمام اکاﺅنٹ نمبر اور تاریخیں بھی بتائی گئیں ،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے باقی لوگوں کے بیانات بھی ریکارڈ کئے،تفتیشی کا باقی غیرملکی افراد کے بیانات ریکارڈ کرنے کیلئے وزارت خارجہ کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جسٹس باقر نجفی نے استفسار کیا کہ ناصر لوتھا کا بیان کہاں ہے ؟،ناصر لوتھا کا بیان وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ نہیں ،تفتیشی افسر نے کہا کہ ناصر لوتھا کا بیان اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے رو برو ریکارڈکرایاتھا ، ناصر لوتھا کا بیان پیش کریں۔تفتیشی افسر نے کہا کہ ناصر لوتھا کا بیان احتساب عدالت کے منتظم جج کو بھجوایا جا چکا ہے ،عدالت نے نیب کے وکیل کو ہدایت کی کہ گواہ عبداللہ ناصر لوتھا کا بیان پیش کریں ۔لاہورہائیکورٹ نے چودھری شوگر ملز کیس میں فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، ہائیکورٹ کا دورکنی بنچ فیصلہ کل سنائے گا۔