اپوزیشن کی بھٹکی ہوئی سوچ اور کنفیوژ اپروچ سب نے دیکھ لی:فردوس عاشق اعوان

 اپوزیشن کی بھٹکی ہوئی سوچ اور کنفیوژ اپروچ سب نے دیکھ لی:فردوس عاشق اعوان
 اپوزیشن کی بھٹکی ہوئی سوچ اور کنفیوژ اپروچ سب نے دیکھ لی:فردوس عاشق اعوان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نےکہا ہے کہ  اپوزیشن کی بھٹکی ہوئی سوچ اور کنفیوژ اپروچ سب نے دیکھ لی ،پہلے دن کہا تھا کہ اپوزیشن آپس میں سیاست کر رہی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر  ٹویٹ کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی بھٹکی ہوئی سوچ اور کنفیوژ اپروچ سب نے دیکھ لی ،پہلے دن کہا تھا کہ اپوزیشن آپس میں سیاست کر رہی ہے ، حکومت کو اپوزیشن سے نہیں اپوزیشن کو اپوزیشن سے خطرہ ہے ۔ انھوں نے کہا کہ جو آپس میں سچ نہیں بول سکتے وہ قوم سے کیا سچ بولیں گے ؟۔

واضح رہے کہ آزادی مارچ کے جلسے کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں ،عوامی نیشنل پارٹی،مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے آزادی مارچ کے جلسے کے حوالے سے الگ الگ بیانات دیئے تھے۔جے یو آئی کے رہنما حافظ حسین احمد نے مسلم لیگ ن کی جانب سے لاہور میں کی گئی پریس کانفرنس پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم لیگ ن کے طرز عمل سے تکلیف ہوئی ہے ، ہم نے کوشش کی کہ تمام فیصلے رہبر کمیٹی کرے ، لاہور میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کرنے کی کیا ضرورت تھی؟۔

جس پر بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے ایک انٹر ویو میں کہا تھا کہ حکمران عوامی سیلاب کے سامنے نہیں ٹھہر سکیں گے، ناجائز اور قوم پر جبری حکومت کو مزید مسلط نہیں دیکھنا چاہتے ، جبری حکومت کو کبھی بھی تسلیم نہیں کیا نہ کریں گے،میڈیا پر کنفیوژن پھیلائی جا رہی ہے کہ اسلام آباد میں جلسہ ہے یا دھرنا ہے؟میں بتا دوں کہ یہ مارچ ہےاور مارچ میں جلسہ بھی ہوتا ہے اور دھرنا بھی۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ حکمران نہ صرف جعلی طریقے سے آئے ہیں ، ناجائز حکومت ہے بلکہ اسے قوم پر جبری طورپر مسلط کیا گیا ہے، مسلط رکھا جارہا ہے، عوامی سیلاب کے سامنے کوئی نہیں ٹھہر سکے گا، ہمارے نوجوانوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کی گئی مگرہم ہر سڑک ہر شاہراہ ، ہر چوک چوراہے ، مکان علاقے میں پرامن رہے، کراچی سے 27 اکتوبر کو مارچ شروع کیا، پرامن طریقے سے یہاں پہنچے ہیں۔

مزید :

قومی -