لاہور کے مختلف علاقوں میں ن لیگی رہنما ایازصادق کے خلاف بینرزآویزاں
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور کے مختلف علاقوں میں ن لیگی رہنما ایازصادق کےخلاف بینرزآویزاں کر دیئے گئے جس میں سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کیساتھ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی تصویر لگائی گئی ۔
نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے متنازع بیان پر مال روڈ، شادمان، چیئرنگ کراس اور مختلف علاقوں میں بینرز آویزاں کر دیئے گئے،لیگی رہنما کیخلاف گڑھی شاہو،شملہ پہاڑی، کلب چوک اور دھرم پورہ میں پینافلیکس بھی لگ گئے، یہ بینرز لگوانے والوں نے اپنی شناخت خفیہ رکھی اور تاثر دیا گیا کہ این اے 129 کے عوام کی جانب سے لگائے گئے ۔
کانپتی ٹانگیں جہاز نہیں گراتیں
— Malik Mubashir Ali (@Mubashir_72) October 31, 2020
البتہ ائرپورٹ پر پینٹ ضرور اتروا دیتی ہیں ۔ ????
لاہوریوں نے اپنے علاقہ میں ہر طرف ایاز صادق منحوس کے بینر لگا دئے اور ملک سالمیت اور پاک فوج محبت کا ثبوت پیش کیا ۔
( غدار کی سزا سر تن سے جدا )@Mubashir_72 pic.twitter.com/Esb31Bmz8Y
واضح رہے کہ چند روز قبل سابق سپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردارایاز صادق نے قومی اسمبلی میں دعویٰ کیا تھاکہ تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے تو ابھی نندن کو گھٹنے ٹیک کر واپس کیا گیا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ مراد سعید نے کلبھوشن کی بات کی، کلبھوشن یادیو کےلئے آرڈیننس ہم تونہیں لائے تھے، جوراتوں رات اور دو مہینے آرڈیننس تک چھپائے رکھا،کلبھوشن یادیو کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہم نے اتنی ایکسس تو نہیں دی تھی جتنی اس حکومت نے دی ،یہ ابھی نندن کی کیا بات کرتے ہیں؟مجھے یاد ہے کہ شاہ محمود قریشی اس میٹنگ میں تھے جس میں وزیر اعظم نے آنے سے انکار کردیا تھا اور چیف آف آرمی سٹاف تشریف لائے،پیر کانپ رہے تھے ،پسینے ماتھے پے تھے اور ہم سے شاہ محمود نے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے کہ ابھی نندن کو جانیں دیں کیونکہ 9 بجے رات ہندوستان پاکستان پر اٹیک کررہا ہے،ہندوستان نے کوئی اٹیک نہیں کرنا تھا اور کچھ نہیں ہونا تھا صرف گھٹنے ٹیک کرابھی نندن کو واپس بھیجنا تھا جو انہوں نے کیا۔
سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ یہ ایسی باتیں نہ کریں کہ ہم مجبور ہو جائیں یہ بات کرنے کو ،انسان وہ بات کرے جس سے قومی اسمبلی میں کوئی تعمیری کام ہو اور قانون سازی ہو جائے اور ہم کام کر سکیں۔