سکھر،پولیس کے نوٹسز سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس ہیں، تاجر رہنما
سکھر(ڈسٹرکٹ رپورٹر)سکھرمیں پولیس فاؤنڈیشن کی پراپرٹی پر بنی دکانیں خالی کرانے کے خلاف تاجر و دکاندار سڑکوں پر۔آگئے،گھنٹہ گھر چوک پر مظاہرہ و دھرنا،پولیس کے نوٹسز سپریم۔کورٹ کے احکامات کے برعکس ہیں جب تک واپس نہیں لیے جاتے احتجاج جاری رکھیں گے،تاجر رہنماؤں کا اعلان تفصیلات کے مطابق سکھر پولیس کی جانب سے پولیس فاؤنڈیشن کی پراپرٹی پر بنی دکانوں کو خالی کرنے کیلئے دکانداروں کو سات روز کے نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں پولیس کی جانب سے سات دن میں دکانیں خالی کرنے کے نوٹسز کے اجراء کے خلاف متاثرہ دکاندار اور تاجر سڑکوں پر نکل آئے ہیں انہوں نے پہلے اے سیکشن تھانے کے سامنے اور بعدازاں شہرکے مرکزی علاقے گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا جس کی قیادت پاکستان اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے قائم مقام مرکزی چیئرمین حاجی ہارون میمن کر رہے تھے جبکہ مظاہرے میں مختلف تاجر تنظیموں کے رہنما یاسین آرائیں، حاجی پرویز چنہ، جنید شیخ، محمد علی، عارف، مرتضیٰ گھانگرو، ظہیر بھٹی، رضوان قادری سمیت جے یو آئی ضلع سکھر کے ترجمان قاری لیاقت علی مغل نے بھی شرکت کی، مظاہرے سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے رہنما حاجی ہارون میمن و دیگر نے کہا کہ پولیس کی جانب سے سپریم کورٹ کے جن احکامات کو جواز بناکر نوٹسز جاری کیے گئے ہیں یہ نوٹسز ان احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے سپریم کورٹ کے پولیس کو احکامات ہیں کہ وہ اپنی پراپرٹی پر ناجائز طور پر قابض افراد کے خلاف کاروائی کریں اور ان سے قبضے واگذار کرائیں مگر یہاں تو پولیس نے الٹا ان دکانداروں کو دکانیں خالی کرنیکے نوٹسز جاری کیے ہیں جو ہر ماہ باقاعدگی سے پولیس کو کرایہ اداکرتے ہیں۔حاجی ہاروں میمن کا کہنا تھا کہ جب تک یہ نوٹسز واپس نہیں لیے جاتے اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہیگا ہم۔اس زیادتی پر چپ نہیں بیٹھیں گے۔