ضمیر مطمین ہے ، کرپشن کے الزامات ذاتی رنجشوں کا پیش خیمہ ہیں ، ڈاکٹر خواجہ علقمہ

لاہور(اپنے نامہ نگارسے) ہمارا ضمیر مطمین ہے ۔ کرپشن کے الزامات ذاتی رنجشوں کا پیش خیمہ ہیں ۔ پاکستان کا سپوت ہوں۔اس مٹی کی عزت کی خاطر اپنی خدمات کو حاظر رکھا ، جب تک جان میں جان ہے ملک و قوم کی خاطر اپنی خدمات حاضر رکھوں گا، مجھے فخر ہے کہ علم و تحقیق کا فروغ میرے حصہ میں آیا وطن کے ہونہاروں کو بین الاقوامی میعار کے مطابق تعلیم و تحقیق کی سہولیات دستیاب کرنے میں کوئی قید میرے آڑے نہیں آسکتی۔ میرے حوصلے بلند ہیں پابند سلاسل نے میرے حوصلے پست نہیں کیے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے لئے آخری سانس تک لڑوں گا۔ ان خیا لات کا اظہار سابق وائس چانسلر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر خواجہ علقمہ اور حمزہ منیر بھٹی CEO بی زیڈ یو لاہور کیمپس نے گزشتہ دنوں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ علقمہ نے کہا کہ میری غلطی یہ ہے کہ مجھے اس مٹی کا بیٹا نہیں سمجھا جاتا۔ لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ نہ صرف میں اس مٹی کا بیٹا ہوں بلکہ پاکستان اور مسلم لیگ کی بنیاد احسن ہاؤس میں رکھی گئی جوہمارا آبائی گھر ہے۔ اور ساری دنیا جانتی ہے کہ خواجہ ناظم الدین جو کہ پاکستان کے سابق دوسرے گورنر جنرل اور وزیر اعظم رہ چکے ہیں با کردار اور با ضمیر شخصیت کے مالک تھے۔



۔ ان کی بیٹی نے بوسیدہ گھر میں وفات پائی ۔ اور میرے والد خواجہ خیرالدین کرائے کے گھر میں فوت ہوئے۔ میرے پاس گھر تو کیا زاتی چھوٹا سا فلیٹ بھی نہیں ہے۔ میری بیوی میری بیٹی کے گھر میں رہ رہی ہے۔ اور مجھ پر بھاری کرپشن کے الزام لگائے جا رہے ہیں جو کہ بے بنیاد ہیں میرا دامن صاف ہے ۔ اس موقع پرحمزہ منیر بھٹی CEO بی زیڈ یو لاہورنے کہا کہ اللہ نے مجھے چھوٹی سی عمر میں جتنی بھڑی ذمہ داری دی ہے اتنا ہی بڑا ہوصلہ بھی دیا ہے، تعلیم و تحقیق کا حصول آج قوم کے ہر ایک ہونہار کے لئے لازم و ملزوم بن چکا ہے ۔ اس کے فروغ کا بیڑا اپنے سر لے کر نیک نیتی سے آگے برھ رہے ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ میری بے بنیاد گرفتاری کی وجہ بھی علم و تحقیق کا فروغ بنی ہے۔ جس پر مجھے فخر ہے اور میرا یہ فخر میرے حوصلوں کہ بلند کر رہا ہے اور میرے صبر کو تقویت بخش رہا ہے۔