گرینڈٹیچرز الائنس پنجاب میں شامل تما م اساتذہ تنظیموں کا اجلاس، قراردادیں منظور


لاہور(خبرنگار) گرینڈٹیچرز الائنس پنجاب میں شامل تما م اساتذہ تنظیموں کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس چئیر مین محمد ظفر جمیل کی زیر صدارت گزشتہ روز ناصر باغ لاہور میں ہوا۔ جس میں اساتذہ تنظیموں کے مرکزی صدور سید سجاد اکبر کاظمی، رانا عطاء محمد، رانا لیاقت علی، چوہدری محمد صفدر، رانا سلطان محمود، ظفر اقبال روانہ، محمد اسلم گھمن سمیت سینکڑوں اساتذہ نمائندگان نے بھر پور شرکت کی۔ مرکزی مجلس عاملہ گرینڈ ٹیچرز الائنس کے اجلاس میں مختلف قراردادیں منظور کی گئیں۔ان قراردادوں میں کہا گیا کہ محکمہ تعلیم پنجاب کا عمومی رویہ تعلیم کش اور معلم دشمن ہے ۔ محکمہ تعلیم اساتذ ہ کو تکلیف پہنچانے اور اذیت دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔اساتذہ کے رزق کو چھیننے اور بچوں کو عدم تحفظ کا شکار کرنے کے لئے منصوبہ بندی میں بے مثال کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اساتذہ شدید کرب اور بے چینی کا شکار ہیں۔ لہذا اب اساتذہ بچاؤ تحریک شروع کرنے کا وقت ہے۔


اس لئے گرینڈ ٹیچرز الائنس نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ 31 اکتوبر سے احتجاجی تحریک کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے۔اس ضمن میں پہلا پروگرام مورخہ 31 اکتوبر کو پنجاب کے ہر ضلع میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرون سے شروع ہو گا ۔جس کے بعد ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر احتجاجی جلسے ہونگے۔ اس موقع پر گرینڈ ٹیچرز الائنس نے احتجاج کے لئے ایک نئی روایت کا آغاز بی کیا۔ گرینڈ ٹیچرز الائنس کے قائدین نے کہا کہ ہم اساتذہ تکلیف میں ہیں ۔اس اذیت کو کسی طور تقسیم نہیں کرنا چاہ رہے ۔ہم آج احتجاج کی نئی روایت کا آغاز کر رہے ہیں۔ یہ روایت اساتذہ پرکسی جانے زنجیروں کی تمثیل اساتذہ کی ہاتھوں سے بنائی گئی ایک انسانی زنجیر سے کی گئی۔ اساتذہ ناصر باغ سے پہلے سپریم کورٹ تک اور پھر پنجاب اسمبلی مال روڈ پر روان دواں ٹریفک اور کاروبار کو لمحہ بھر کے لئے متاثر کئے بنا گھنٹوں اپنا پیغام میڈیا اور عوام تک پہچانا تھااور نہایت منظم بہترین جذبو تک پر امن طور پر مکمل کیا۔گرینڈ ٹیچرز الائنس کے قائدین نے کہا کہ ہم آئندہ بھی حتی المقدور کوشش کریں گے کہ اپن علم دوستی کا پیغام ہر فرد اور ہر طالب علم تک ایسے پہنچائیں کہ نہ ہمارا تدریسی عمل متاثر ہو اور نہ کسی کو کوئی تکلیف پہنچے۔ لیکن گرینڈ ٹیچرز الائنس کا اساتذہ جس قوت اور شدت سے ساتھ دے رہے ہیں اس قوت سے ہم حکومتی بنیادیں ہلا دیں گے۔