تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی گارڈز کی تعیناتی کے حوالے اجلاس طلب


لاہور(ذکاء اللہ ملک)محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے لاہور سمیت صوبہ بھر کے حساس تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی گارڈز کی تعیناتی کے حوالے اجلاس آج طلب کر لیا جسمیں سیکیورٹی فراہم کرنے والی مستند و رجسٹرڈکمپنیوں کے انتخاب کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔بتایا گیا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد حکومت پاکستان نے دہشتگروں کے خلاف کمر کستے ہوئے صوبائی دارلحکومت سمیت ملک کی مختلف جیلوں میں سزائے موت کے منتظر دہشتگردوں کو پھانسی دینے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبہ بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں ممکنہ ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لئے سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیاگیا ہے۔ذرائع کے مطابق صوبائی دارلحکومت کے حساس نجی تعلیمی اداروں کوسیکیورٹی رسک کی بنیاد پر اپنی سیکیورٹی بڑھاتے ہوئے ٹھوس اقدامات کو یقینی بنانے کے احکامات بھی جاری کر دئے گئے ہیں۔محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب میں سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن کی سربراہی میں اہم شاہراہوں پر واقع سرکاری و نجی کالجز اور یونیورسٹیوں کے سربراہان سمیت محکمہ تعلیم کے اہم افسران کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہر میں واقع سرکاری پوسٹ گریجوایٹ کالجوں،مخلوط تعلیمی اداروں سمیت معروف تعلیمی درس گاہوں کو سیکیورٹی کے حوالے سے فوکس کیا جائے گا۔آج ہونے والے اجلاس میں تعلیمی اداروں میں حکومت پنجاب کی طرف سے موسم سرما کی قبل از وقت تعطیلات کے دوران تمام تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی گاردذ کی تعیناتی کا سلسلہ مکمل کرنے کی ہدایات دینے کا امکان ہے تاکہ سردیوں کی چھٹیاں مکمل مکمل ہونے کے بعد تدریسی سرگرمیاں بحال کی جا سکیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام پبلک کالجز و یونیورسٹیز محکمہ ایجوکیشن کی طرف سے کلیئرنس کے بعد منتخب ہونے والی سیکیورٹی کمپنیوں کی خدمات لینے کے پابند ہونگے۔رابطہ کرنے پر سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن پنجاب عبداللہ خان سمبل نے کہا کہ تمام سرکاری تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور حکومت پنجاب کی ہدایات پر تمام تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات اٹھائے جا رہے ہیں تاکہ طلباء طالبات بلا خوف خطر اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھیں۔