دہشتگردی پربحث کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلایا جا ئے ،منظو ر وٹو


لاہور( نمائندہ خصوصی) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری طور پر بلانے پر زور دیا ہے تا کہ دہشتگردی کے تمام پہلوؤں پر تفصیلاً بحث ہو سکے اورخاص طور پر ان تنظیموں پر جو ایسا مائنڈ سیٹ تیار کرنے میں مصروف ہیں جو دہشتگردی کرتا ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ ملکی سیاسی قیادت نے آخرکار پیپلز پارٹی کے شروع کے موقف کی تائید کر دی جو دہشتگردو ں کے خلاف طاقت کے استعمال کے حق میں تھا کیونکہ دہشتگرد شائستگی سے مکمل طور پر عاری ہونے کے ساتھ ساتھ بربریت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چےئرمین بلال بھٹو نے سب سے پہلے دہشتگردی کے خلاف موثر آواز اٹھائی اور کہا کہ اس لعنت سے طاقت کے ذریعے ہی نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ حال ہی میں پشاور کی آل پارٹیز پارلیمانی کانفرنس نے بھی پیپلز پارٹی کے موقف کو تسلیم کیا جسمیں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کوختم کرنا اب قوم کا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ اب ملک کی تمام سیاسی قیادت ایک ہی پیج پر ہے جو کہ دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کر ے گی۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ دہشتگردی اور دہشتگردوں کو شکست دینے کے لیے قومی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردوں سے مذاکرات وقت ضائع کرنے کے برابر ہوگا جیسا کہ ماضی میں ہوا ہے۔ میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک قومی سیاسی لیڈر نے حال ہی میں ایک بیان دیا تھا جسمیں کہا گیا تھا کہ اگر وہ پاکستان کے وزیراعظم ہوتے تو وہ وزیرستان میں کبھی فوج نہ بھیجتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک دوسرے صوبے کے سربراہ نے دعوی کیا تھا کہ دہشتگرد انکے صوبے کو نشانہ نہیں بنائیں گے کیونکہ انکے غیر قانونی تنظیموں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ میاں منظور احمد وٹو نے حکومت کوتجویز کیا کہ وہ مسلم ممالک کو بالخصوص اور دوست ملکوں کو بالعموم دہشتگردی سے نمٹنے کی حکمت عملی پر اعتماد میں لیں کیونکہ انکا تعاون دہشتگردوں کے خلاف موثر ثابت ہوگا۔