یونس حیدر ایک بہترین ٹیم لیڈر تھے،پروفیسر سعید قریشی


کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ پروفیسر یونس حیدر سومرو انتہائی باکمال سرجن ہی نہیں بلکہ ایک بہترین ٹیم لیڈر بھی تھے، وہ سول اسپتال کا آرتھوپیڈک ڈیپارٹمنٹ کے بانیو ں میں شامل تھے، ڈپارٹمنٹ کو انہو ں نے نہ صرف توسیع دی بلکہ ری ہیبلیٹیشن ڈیپارٹمنٹ میں غیر معمولی خدمات انجام دیں، جبکہ انہو ں نے پاکستان میں پہلی مرتبہ روسی ٹیکنالوجی متعارف کرائی، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد مستقل معذوری کا شکار ہونے سے بچ گئے، یہ باتیں انہو ں نے گذشتہ روز ڈاؤ یونیورسٹی کے آراگ آڈیٹوریم میں منعقدہ ممتاز آرتھوپیڈک سرجن پروفیسر یونس حیدر سومرو کی یاد میں ہونے والے تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں، جس سے ان علاوہ ڈاؤ میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر امجد سراج میمن، مرحوم پروفیسر کے بھائی عزیز سومرو اور بہن ڈاکٹر روفینہ سومرو، ڈاکٹر اقبال میمن، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر مراتب علی و دیگر نے بھی خطاب کیا، جبکہ اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر پروفیسر زرناز واحد، رجسٹرار ڈاکٹر اشعر آفاق، ڈاؤ میڈیکل کالج کی وائس پرنسپل ڈاکٹر شمائلہ خالد،پروفیسر شجاع فرخ، پروفیسر خالد شفیع، پروفیسر صنم سومرواور پروفیسر صبا سہیل سمیت سینئر فیکلٹی ممبرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تعزیتی اجلاس میں کووڈ ایس او پیز کا خیال بھی رکھا گیا، پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ پروفیسر یونس سومرو زندگی بھر غریب مریضوں کی خدمت کرتے رہے، وہ جب کورونا سے متاثر ہوئے تو ان کی فیملی پریشانی کا شکار ہوگئی، ان کے علاج کے حوالے سے جو کچھ ہو سکا ہم نے کیا، پروفیسر یونس سومرو کا میرے ساتھ برتاؤ بھائیوں جیسا تھا، بیرونِ ملک تعلیم کے دوران انہو ں نے میری خبر گیری کی، ان کے جانے سے پیداہونے والا خلا کبھی پُر نہ ہو سکے گا۔