پٹرول بحران کی وجہ ایران سے سمگلنگ کارک جانا، سیکرٹری پٹرولیم

لاہور(نامہ نگارخصوصی)چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد قاسم خان کے روبرو سیکرٹری پٹرولیم اسدحیاالدین نے پاک ایران سرحدبند ہونے کے باعث سمگلنگ رک جانے کوموجودہ پٹرول بحران کی ایک وجہ قراردیدیا،فاضل جج نے سیکرٹری پٹرولیم کے اس موقف کا سخت نوٹس لیتے ہوئے قراردیاکہ سیکرٹری پٹرولیم کا یہ اعتراف موجودہ قیادت اور متعلقہ حکام کیخلاف سنگین فردجرم ہے۔چیف جسٹس نے یہ آبزرویشن موجودہ پٹرو ل بحران کیخلاف دائر شبیر حسین کی درخواست کے عبوری تحریری فیصلے میں دی،چیف جسٹس نے 3صفحات پر مشتمل اپنے عبوری فیصلے میں قرار دیا کہ پٹرول بحران کی وجہ ایک طرف وفاقی حکومت کی بدترین سستی ہے تو دوسری طرف صوبائی سطح پر بھی حکام نے اس بحران کے حل کیلئے اپنا کردار ادا نہیں کیا، وفاقی حکومت نے بروقت کارروائی نہیں کی،اس معاملے پر کمیٹی بھی اس وقت بنائی گئی جب اس عدالت نے پٹرول بحران کا نوٹس لیا، عدا لت میں سیکر ٹر ی پٹرولیم کہہ رہے ہیں کہ انہیں اوگرا کی طرف سے پٹرولیم سپلائی کرنیوالی کمپنیوں کیخلاف کی جانیوالی کارروائی کا علم نہیں،وزیراعظم کے سیکرٹری کی عدالت میں پیش کی گئی کی رپو ر ٹ ناگوارقسم کی ہے جس میں جواب دینے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لیاگیاہے،عدالت نے قرار دیا کہ سیکرٹری پٹرولیم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پٹرول کی کمی کی ایک وجہ 19 مار چ سے پاک ایران بارڈر پر سخت چیکنگ ہے جس کے باعث ایران سے پاکستان میں پٹرول کی سمگلنگ رک گئی ہے،سیکرٹری پٹرولیم نے عدالت کو بتایا کہ ایران سے 1.2 میٹرک ٹن پٹرول روزانہ غیرقانونی طور پر پا کستان سمگل کیا جاتاہے،چیف جسٹس نے قراردیا کہ یہ انکشاف ہلا دینے والا ہے کہ ملک کی بنیادی ضرورت سمگلنگ سے پوری کی جا رہی ہے اور متعلقہ حکام نے آج تک اس سمگلنگ کی اجازت دی ہوئی ہے،فاضل جج نے قراردیا کہ پٹرول اور پٹرولیم مصنوعات کی حیثیت ایسی ہی ہے جیسے کسی جسم میں خون کی ہے،فاضل جج نے قراردیا کہ پٹرول کا ہمارے ملک کی سکیورٹی کے امورسے بھی گہراتعلق ہے، اس بحران کے دوران مجرمانہ غفلت کے امر کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا، آئین کے آ رٹیکل 9اور 18 کے تحت شہریوں کے جان ومال اور کاروبار کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے متعلقہ ادارے اس ذمہ داری کو پوری کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں، اس صورتحال میں آئین کے کسٹوڈین کی حیثیت سے عدلیہ شہریوں کے آئینی حقوق کونافذکروائے گی،عدالت نے آئندہ تاریخ سماعت پر وزیراعظم کے سیکرٹری کو ذاتی طور پر متعلقہ دستاویزات کیسا تھ عدالت میں پیش ہونے کاحکم دیاہے،عدالت نے حکم دیاہے کہ آئندہ تاریخ سماعت پر سیکرٹری پٹرولیم اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ہوم) عد ا لت میں حاضر رہیں گے،عدالت نے سیکرٹری پٹرولیم کو اپنے مذکورہ موقف کی بابت بیان حلفی داخل کرنے کی ہدایت بھی کی، فاضل جج نے عدالتی حکم کے باوجود چیئرپرسن اوگرا عظمی عادل کے پیش نہ ہو نے کا سخت نوٹس لیا اور انکی حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان پر ایک لاکھ ہرجانہ بھی عائد کردیا۔کیس کی مزید سماعت کیلئے 30جون کی تاریخ مقررکی گئی ہے۔
سیکرٹری پٹرولیم