2سال میں ملکی قرضے 14ہزار ارب روپے بڑھے، قومی اسمبلی میں حکومت کا اعتراف
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی میں حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ 2سالوں میں ملکی قرضہ جات میں 14ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا، مجموعی قرضے مالی سال 2020کے آخر تک جی ڈی پی کے106.8فیصد تک پہنچ جائیگا، کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے مجموعی طور پر 3ارب 55کروڑ 21لاکھ 10ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد ملی۔ قومی اسمبلی میں حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہو گئی جس کے باعث مسلسل دوسرے دن ایجنڈے میں شامل صدر اور وزیر اعظم کی تنخواہوں، الاؤنسز اور مراعات سے متعلق حکومتی بل پیش نہ ہو سکے، اپوز یشن نے بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ اور کورم کی نشاندہی کر دی، کورم پورا نہ ہونے پر ایوان کی کارر وائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی صدارت میں ہوا، ڈپٹی سپیکر نے وقفہ سوالات شروع کیا، تاہم اپوزیشن ارکان نے بات کرنے کا اجازت دینے کا مطا لبہ کیا، ڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن ارکان کو بات کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا، جس پر اپوزیشن کے ایک رکن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کر دی گئی، کورم کی نشاندہی کیساتھ ہی اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے،گنتی کرانے کے بعد کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کاروائی 30منٹ تک کیلئے ملتوی کر دی گئی، بعد ازاں ڈپٹی سپیکر نے دوبارہ گنتی کرائی لیکن کورم پورا نہ ہو سکا، جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی، اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق وزیر اعظم کی تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات (ترمیمی)بل 2020 اور صدر کی تنخواہ، الاؤنسز اور مراعات (ترمیمی)بل 2020 بھی ایوان میں پیش کیا جانا تھا تاہم حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی جس کے باعث دونوں بل پیش نہ ہو سکے۔ تاہم پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ نے حکومت کی طرف سے ملکی قرضہ جات میں 14.43 ہزار ارب روپے اضافے کا اقرار کیا۔وزارت خزانہ نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ مجموعی سرکاری قرضہ سال جون2019میں جی ڈی پی کے 86.1فیصد تک تھا، رواں سال اضافے کے بعد مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 87اعشاریہ 2فیصد تک پہنچ گیا، سال 2019 میں مجموعی قرضہ جات جی ڈی پی کے 105اعشاریہ 9فیصد تک رہا، رواں سال میں قرضہ جات جی ڈی پی کے 106اعشاریہ 8فیصد تک پہنچ گیا۔قومی اسمبلی میں وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار نے کورونا وائرس کے چیلنج سے نبٹنے کیلئے ملنے والی غیر ملکی امداداورقرضہ جات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کی جس میں بتایا گیا کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ 21 لاکھ 10ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد ملی۔ ورلڈ بینک نے مختلف منصوبوں کیلئے 30 کروڑ ڈالرز دیئے، بجٹ سپورٹ کیلئے آئی ایم ایف نے ایک ارب 38کروڑ 60لاکھ ڈالرز دیئے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے 50 کروڑ ڈالرز سمیت 81 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز دیئے، گرانٹس کی مد میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک، جاپان، چین،امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور جنوبی کوریا نے 9 کروڑ 91 لاکھ 10 ہزار ڈالرز دیئے، 2 ارب 94 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کی امداد حکومت پاکستان کو مل چکی ہے، جبکہ کورونا سے نمٹنے کیلئے جی 20 ممالک نے 2 ارب 1 کروڑ 24 لاکھ 70 ہزار ڈالرز کے واجب الادا قرضوں کی ادائیگی موخر کرکے ریلیف دیا۔
قومی اسمبلی