کسانوں کی برداشت بھی جواب دے گئی، 10نومبر کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلا ن


 لاہور (لیڈی رپورٹر)کسان اتحاد نے 6نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے 15 روز کی ڈیڈ لائن دی ہے اور حکومت کو انتباہ کیا ہے کہ اگر مطالبات منظور نہ کئے گئے تو 10 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دیا جائے گا اور ملک بھر کے زمیندار، کاشتکار اور کسانوں سمیت زراعت سے وابستہ لاکھوں افراد اپنے مطالبات تسلیم ہونے تک اسلام آباد میں موجود رہیں گے۔ گزشتہ روزیہاں کسان اتحاد کے چیئرمین راؤ طارق اشفاق، صوبائی صدر چودھری عبدالرؤف تتلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں 70 فیصد آبادی کے حصے کاشتکاروں کو یکسر فراموش کردیا گیا ہے اور ان پر عرصہ حیات بھی تنگ کیا جا رہا ہے۔ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ گنے اور گندم کی سرکاری خریداری کے حوالے سے ہے۔ ہمیں گنے کا 190سے 200روپے تک کا سرکاری ریٹ قطعاََ قابل قبول نہیں۔ جب یہ ریٹ 180روپے تھا توچینی 60روپے کلو فروخت ہوتی تھی 190ہوا تو چینی 70سے 72روپے تک فروخت ہوتی رہی۔ اب جبکہ چینی 110روپے تک فروخت ہورہی ہے تو گنے کا سرکاری ریٹ 250روپے ہونا چاہئے۔ شوگر کین ایکٹ 2020پر فوری عمل درآمد ضروری ہے۔ گندم کا سرکاری ریٹ 2000روپے فی من مقرر کرکے چار سو روپے من سبسڈی دی جائے۔ ٹیوب ویل کا بل چار روپے فی یونٹ کے حساب سے چارج کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام فیصلوں کے ریٹ ہمارے ساتھ بیٹھ کر مشاورت سے طے کیے جائیں اور فصلوں کی کاشت سے پہلے ان پر باقاعدہ عمل درآمد بھی کروایا جائے۔
کسان اتحاد