وکلاء کا تیسرے روز بھی دھرنا، عدالتوں کی ضلع کچہری واپسی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
ملتان ، مظفر گڑھ، کوٹ ادو (خبر نگار خصوصی، نمائندگان) عدالتوں کی ضلع کچہری میں واپسی کیلئے وکلا نے عدالتی بائیکاٹ اور آج اتوار کو بھی دھرنا دینے کا اعلان کردیا دوسرے شہروں میں (بقیہ نمبر29صفحہ7پر )
بھی وکلا نے ہڑتال کی ۔ تفصیل کے مطابق ملتان (خبر نگار خصوصی) وکلاء کی جانب سے عدالتوں کی نیو جوڈیشل کمپلیکس منتقلی اوروکلاء کے خلاف مقدمہ درج ہونے پر عدالتوں کی واپسی اورمقدمہ خارج کرکے گرفتاروکلاء کو رہاکرنے کے مطالبات کے لئے دھرنا اورعدالتوں میں مکمل ہڑتال کاسلسلہ گزشتہ روزتیسرے دن بھی جاری رہاہے۔اس موقع پر دھرنے میں سارادن تقاریراورگیتوں پر رقص کرنے کے ساتھ نعروں کاسلسلہ بھی جاری رہاہے۔قبل ازیں ممبران پاکستان بارکونسل نے ملتان کادورہ کرتے ہوئے تھانہ چہلیک میں گرفتاروکلاء سے ملاقات کی اورصدر ہائیکورٹ بارشیرزمان قریشی،صدرڈسٹرکٹ بارمحمدیوسف زبیر،جنرل سیکرٹری سیدانیس مہدی،سابق صدورمحموداشرف خان اورخالداشرف خان سمیت دیگر عہدیداروں سے معلومات حاصل کیں بعدازاں نیو جوڈیشل کمپلیکس کابھی دورہ کیا اوردستیاب سہولیات ومسائل کاجائزہ لیا۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ممبرپاکستان بارکونسل محمد شفیق بھنڈاری نے کہاہے کہ اس طرح عدالتوں کی منتقلی سے وکلاء کے لئے پیداہونے والے مسائل حقیقی صورت رکھتے ہیں اوروکلاء کے مطالبات جائزہیں اورجانوروں سے بدترصورتحال ہے۔ممبرپاکستان بارکونسل اشتیا ق اے خان نے کہاکہ جوڈیشل کمپلیکس میں عدالتوں کی منتقلی سے وکلاء اورعوام کو درپیش مسائل کاجائزہ لیاگیاہے اورملکی سطح پر اس آوازکواٹھایاجائیگا۔جسٹس(ر)فخرالنساء کھوکھرنے کہا کہ انھوں نے بطورجج ہائیکورٹ ملتان میں عدالتو ں کی حالت زارپررپورٹ تیارکی تھی جو منظرعام پر نہیں لائی گئی جس میں انھوں نے موجودہ کچہری کوپولیس لائن کی زمین لے کرتوسیع دینے کی سفارش کی تھی لیکن وکلاء کو جنگل میں پھینک کردربدرکردیاگیاہے اورعدلیہ کے ہاتھ مضبوط کرنے والے وکلاء کے خلاف ہی کارروائی کی جارہی ہے اس طرح کیسے غریب آدمی کوانصاف ملے گا۔چیئرمین ایگزیکٹوکمیٹی بلوچستان بارکونسل زاہدبلیجی نے کہاکہ ملتان کے وکلاء کے حقوق کے لئے ان کے شانہ بشانہ سینہ سپررہیں گے اس لئے پاکستان وپنجاب بارکونسلزاورسپریم کورٹ بارکوبھی سڑکوں پرآئے ملتان کے وکلاء کے لئے آوازاٹھانی چاہیے اورملتان کے وکلاء کے تمام مطالبات فوری تسلیم کئے جائیں۔ممبرپنجاب بارکونسل چوہدری داؤداحمدوینس نے کہاکہ کوئی وکیل غداروں کے ساتھ مل کرجوڈیشل کمپلیکس میں جانے کی کوشش نہیں کرے کیونکہ پیش ہونے والے وکلاء کے لائسنس معطل کردئیے جائیں گے۔ممبرپنجاب بارکونسل خواجہ قیصربٹ نے کہاکہ وکلاء نے عدالتوں کی واپسی کا مطالبہ کیااوریہ مطالبہ پوراہونے تک دھرنا اورہڑتال ختم نہیں کریں گے۔ممبرپنجاب بارکونسل جاویدہاشمی نے کہاکہ وکلاء کودھوکے میں رکھ کرعدالتیں منتقل کی گئیں ہیں اورسہولیات نہ دے کر ظلم کیاگیا جس کے خلاف اٹھنے والی آوازمطالبات کے پورے ہونے تک خاموش نہیں ہو گی۔سابق جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بارسیدریاض الحسن گیلانی نے کہاکہ وکلاء کے نام نہادرہنما مذاکرات کررہے ہیں جن کوتسلیم نہیں کرتے ہیں کیونکہ وکلاء نے کسی کومذاکرات کا اختیارنہیں دیاہے۔اس موقع پرمختلف بارایسوسی ایشنزکے نمائندوں اورسینئروکلاء ریاض خان بابر،حبیب اللہ نہنگ،چوہدری فقیرمحمد،امیر حسین،عامر بھٹہ ،ملک ستار، محمود خان،رزاق ڈوگر،وسیم خان،سید شاہد حسین،انور انصاری، تعظیم باجوہ،اورنگ زیب ،فرخ مصطفے،نوید شاہ،خالد ظفر،رانا لیاقت اور پرنس ریحان افتخارنے بھی خطاب کرتے ہوئے عدالتوں کی ضلع کچہری میں واپسی کامطالبہ کیاہے۔ مظفر گڑھ سے نامہ نگار کے مطابق ڈسٹرکٹ بار مظفرگڑھ میں ملتان کے وکلاء کے پاس اظہار یکجہتی کے لیے اور نیو جوڈیشل کمپلیکس ملتا ن میں سہولیات کی عدم دستیابی کیخلاف جمعہ کے روز فل ڈے ہڑتال کی اور مکمل عدالتی بائیکاٹ کیا ۔صدر بار تصدق حسین بخاری ،جنرل سیکرٹری ظفر بلال اور ممبران پنجاب بار کونسل جام محمد یونس ،سید منصور احمد شاہ ،رانا امجدعلی امجد ،رائے آصف حمید اور سید مزمل شاہد شیرازی سمیت وکلاء نے ملتان کے وکلاء کیخلاف مقدمہ کے اندراج کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کوٹ ادو سے نمائندہ پاکستان کے مطابق ملتان بار جوڈیشنل کمپلکس منتقلی ایشوپروکلاء سے اظہاریکجہتی کیلیے کوٹ ادوبارنے دوسرے روزبھی مکمل ہرتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوے انہوں نے کہا کہ جب تک ملتان وکلاء کے مطالبات پرعمل نہیں ہوگا ہم عدالتوں میں پیش نہیں گے۔دن بھرسائیلین خوارہوتے رہے۔