بھارتی خواتین کے لیے اپنے ہی گھروالوں سے عزت بچانا مشکل ہو گیا

بھارتی خواتین کے لیے اپنے ہی گھروالوں سے عزت بچانا مشکل ہو گیا
بھارتی خواتین کے لیے اپنے ہی گھروالوں سے عزت بچانا مشکل ہو گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیودہلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں خواتین کی عصمت دری کا حد سے بڑھ جانا تو ساری دنیا کے علم میں ہے لیکن اب اس شرمناک صورتحال کا بھیانک ترین پہلو بھی سامنے آگیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ میں پولیس کی پیش کی گئی رپورٹ سے انکشاف ہوا ہے کہ صرف دہلی شہر میں رواں سال کے پہلے 10 ماہ میں ریپ کے 1704 کیس درج کروائے گئے جن میں سے 215 ریپ قریبی رشتہ دار مردوں نے کئے اور ان مجرموں میں سے سب سے بڑی تعداد میں متاثرہ خواتین کے اپنے باپ ہی تھے۔
سگے والد کے ہاتھوں درندگی کا شکار ہونے والی خواتین کی تعداد 43 تھی جبکہ 27 پر یہ ظلم سگے بھائی نے کیا۔ تئیس خواتین کو سوتیلے باپ نے درندگی کا نشانہ بنایا جبکہ ایک کو دادا نے جنسی ہوس کا نشانہ بنایا۔ آٹھ خواتین کی عزت پر حملہ سسر نے کیا اور تین معمر خاتون کو داماد نے بے آبرو کردیا۔ دیگر واقعات میں بہنوئی کے ہاتھوں بے آبرو ہونے والی خواتین کی تعداد 74 تھی۔ چار خواتین کو کزن نے اور 32 کو چچا یا ماموں نے جنسی حملے کا نشانہ بنایا۔
رشتہ داروں کے علاوہ 352 واقعات میں مجرم ہمسایہ تھا جبکہ 83 واقعات میں مجرم دور کا رشتہ دار تھا۔ چوبیس استاد اور پانچ مذہبی پروہت بھی مجرم نکلے جبکہ 642 عصمت دریاں دوستوں کے ہاتھوں ہوئیں۔ ایک اور بھیانک انکشاف یہ ہوا کہ جنسی ظلم کا نشانہ بننے والی صرف جوان خواتین ہی نہ تھیں بلکہ ان میں سے 142 کی عمر 12 سال سے کم تھی۔

 

مزید :

جرم و انصاف -