جلسے کے شرکاء کی درست تعداد معلوم کرنے کا آسان سائنسی طریقہ

جلسے کے شرکاء کی درست تعداد معلوم کرنے کا آسان سائنسی طریقہ
جلسے کے شرکاء کی درست تعداد معلوم کرنے کا آسان سائنسی طریقہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (نیوز ڈیسک) آج کل جو بھی دھرنا یا جلسہ ہوتا ہے اس میں شرکاءکی تعداد موضوع بحث بن جاتی ہے۔ ایک طرف جلسے والے کہتے ہیں کہ ایک ملین لوگ تھے تو دوسری طرف حکومتی نمائندے یا پولیس کہتی ہے کہ مشکل سے دو چار ہزار لوگ تھے۔ اگرچہ یہ دونوں اطراف تو کبھی سچ بیان نہیں کرتیں مگر آزاد ذرائع اور غیر جانبدار میڈیا بڑی حد تک درست تعداد بتا دیتا ہے۔ یہاں یہ سوال اہم ہے کہ آخر ہزاروں لاکھوں لوگوں کو منٹوں میں کیسے شمار کیا جاتا ہے؟
 دراصل اس مقصد کیلئے ایک مخصوص طریقہ استعمال کیا جاتا ہے جسے جیکبز میتھڈ (Jacob's Method) کہا جاتا ہے۔ ہربرٹ جیکبز ایک صحافی اور استاد تھے اور جب 1960ءکی دہائی میں امریکی طلباءویت نام کی جنگ کے خلاف احتجاج کرتے تو وہ اپنے دفتر کی کھڑکی سے ان کا مشاہدہ کیا کرتے تھے۔ چونکہ ان کے دفتر کے قریبی علاقے میں ہزاروں لوگوں نے بے شمار دفعہ احتجاج کیا تو جیکبز کو ان کے طویل مشاہدے کا موقع ملا جس کے دوران انہیں یہ خیال سوجھا کہ مظاہرین کی تعداد معلوم کرنے کا کوئی فارمولا بنایا جائے۔
 ان کا مشاہدہ تھا کہ مظاہرے یا جلسے میں آنے والے لوگ عموماً تین طرح سے کھڑے ہوتے تھے، جسے انہوں نے گھنا مجمع، کم گھنا مجمع اور ہلکا پھلکا مجمع کے نام سے تین اقسام میں تقسیم کیا۔ گھنے مجمع میں ہر فرد تقریباً اڑھائی مربع فٹ کی جگہ گھیرتا تھا، کم گھنے مجمع میں ہر فرد تقریباً ساڑھے چار مربع فٹ اور ہلکے پھلکے مجمع میں ہر شخص کے پاس تقریباً 10مربع فٹ کی جگہ تھی۔ انہوں نے جو فارمولا ایجاد کیا اس کے مطابق جلسے کے مقام کو مربع شکل کے ڈبوں میں تقسیم کر لیا جاتا اور پھر ڈبوں کی تعداد کو ہر ڈبے میں موجود افراد کی تعداد سے ضرب دے لی جاتی اور یوں شرکاءکی تعداد معلوم ہو جاتی۔
 جیکبز کا فارمولا اتنا اچھا ثابت ہوا کہ آج بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے مجمے کی جو تین اقسام بتائی ہیں انکی مدد سے ہر ڈبے میں موجود لوگوں کی صحیح تعداد معلوم ہو سکتی ہے۔ اگرچہ آج کل گوگل ارتھ اور دیگر ٹیکنالوجی کی مدد سے جلسہ گاہ کا رقبہ معلوم کرنا اور اسے ڈبوں میں تقسیم کرنا بہت آسان ہو گیا ہے لیکن بنیادی فارمولا آج بھی وہی ہے۔
تو اگر آپ حکومت اور مظاہرین کے متضاد دعوﺅں سے تنگ ہیں تو بس یہ کیجئے کہ گوگل ارتھ کے ذریعے مظاہرے کی جگہ کا رقبہ معلوم کر لیجئے اور پھر اسے اپنی پسند کے مطابق ڈبوں میں تقسیم کر لیں اور جیکبز کی ہدایات کے مطابق ڈبوں کی تعداد کو ایک ڈبے میں موجود لوگوں کی تعداد سے ضرب دے لیجئے، آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ کون جھوٹ بول رہا ہے اور کون سچ کہہ رہا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -