خواتین عموماً کھانا ختم کرنے میں دیر کیوں لگاتی ہیں؟ سائنس نے دلچسپ وجہ بتادی
سئیول (نیوز ڈیسک) خواتین اور مردوں میں جہاں اور بہت سے فرق ہیں وہیں ایک فرق ان کے کھانے کی رفتار کا بھی ہے۔ جہاں خواتین دھیرے دھیرے کھانا کھاتی ہیں تو وہیں مرد دھڑا دھڑ لقمے ڈالتے ہوئے چند منٹ بعد ہی ہاتھ جھاڑتے ہوئے دستر خوان سے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں:بھوت کو سونگھ کر پہنچاننے والی برطانوی لڑکی مستقبل کی باتیں بتانے لگی
جنوبی کوریا کی سم ینگ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس بات پر تحقیق کی کہ آخر کیا وجہ ہے کہ خواتین جب کھانے کے ابتدائی مراحل میں ہی ہوتی ہیں تو مرد کھانا ختم کرنے کے قریب پہنچ چکے ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں نے اس تحقیق کے لئے 24 خواتین اور 24 مردوں کا انتخاب کیا اور ان میں سے ہر ایک کو کھانے کے لئے 152 کلو گرام ابلے ہوئے سفید چاول دئیے گئے۔ کھانے کے دوران ان خواتین اور مردوں کے چہروں پر جبڑوں کے قریب الیکڑوڈ نصب کئے گئے جنہیں کمپیوٹر سے منسلک کیا گیا تاکہ ان کے کھانا کھانے کے دوران چہرے کے عضلات اور جبڑوں کی حرکات کو کمپیوٹر میں ریکارڈ کیا جاسکے۔ الیکڑوڈز کے ذریعے کھانا کھانے کے دوران شرکاءکے جبڑوں کی طاقت کھانا کھانے کی رفتار اور ہر لقمے کو چبانے کی شرح کا ریکارڈ رکھا گیا۔ جب نتائج کا تجزیہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ مرد نہ صرف بڑا لقمہ لیتے ہیں بلکہ ان کے جبڑوں کی طاقت بھی زیادہ ہوتی ہے اور وہ کھانے کو زیادہ رفتار کے ساتھ اور کم دفعہ چباتے ہیں۔ اس کے برعکس خواتین چھوٹے لقمے لیتی ہیں، ان کے جبڑے کی طاقت کم ہوتی ہے، چبانے کا عمل سست ہوتا ہے اور وہ ہر لقمے کو مردوں کی نسبت تقریباً دو گنا بار زیادہ چباتی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان عوامل کا مجموعی نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ مرد خواتین کی نسبت تقریباً نصف وقت میں کھانا ختم کرلیتے ہیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ درست اور بہتر طریقہ وہی ہے جو خواتین اختیار کرتی ہیں جبکہ اکثر مردوں کا کھانے کا طریقہ غیر مناسب ہے کیونکہ لقمے کو جتنا زیادہ چبایا جائے اور کھانا جتنا آہستگی سے کھایا جائے اتنا بہتر ہے۔ یہ تحقیق سائنسی جریدے ”فزیالوجی اینڈ بیہیویئر“ میں شائع کی گئی ہے۔