دوران پرواز جہاز کا ایندھن ختم لیکن پائلٹوں کی دانش مندی نے درجنوں جانیں بچا لیں

دوران پرواز جہاز کا ایندھن ختم لیکن پائلٹوں کی دانش مندی نے درجنوں جانیں بچا ...
دوران پرواز جہاز کا ایندھن ختم لیکن پائلٹوں کی دانش مندی نے درجنوں جانیں بچا لیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اوٹاوا (نیوز ڈیسک) ہوا بازی کی تاریخ میں پائلٹوں کی مہارت اور جرات کی ایسی مثالیں کم ہی ملتی ہیں جیسی کہ کینیڈا کی مسائل میں گھری ایک پرواز کے پائلٹوں نے قائم کی۔ یہ 23جولائی 1983ء کی بات ہے جب کینیڈا ائیر لائن کی پرواز 143 مانٹریال سے اوٹاوا جا رہی تھی اور اس میں 69مسافر سوار تھے۔ ایندھن کی پیمائش کرنے والے کمپیوٹر میں کچھ مسائل کی وجہ سے اس میں مطلوبہ20,400 کلوگرام کی بجائے محض 9,144 کلوگرام ایندھن ڈالا گیا جبکہ عملے اور پائلٹوں کے حساب کے مطابق مطلوبہ ایندھن ڈالا جا چکا تھا۔
 دراصل یہ بوئنگ 767 ایک نئی قسم کا جہاز تھا اور اس میں ایندھن کے حساب کیلئے میٹرک سسٹم کا استعمال کیا گیا تھا لیکن ایندھن ڈالنے والے عملے نے پرانے نظام کے تحت مقدار کی پیمائش کی لہٰذا مطلوبہ مقدار سے محض نصف ایندھن ڈالنے پر ہی عملہ سمجھا کہ ایندھن کا ٹینک بھر گیا ہے۔جہاز جب آدھے راستے میں 41,000 فٹ کی بلندی پر اڑ رہا تھا تو ایندھن ختم ہو گیا او ر جہاز میں بجلی بند ہونے سے اسے کنٹرول کرنے والے آلات بھی بند ہو گئے۔ اب پائلٹوں نے غیر معمولی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جہاز کو ایک گلائیڈر کی طرف بغیر انجنوں کے ہوا میں تیراتے ہوئے قریب واقعے گملی ائر بیس کی طرف بڑھانا شروع کر دیا۔ کمال مہارت سے وہ انجنوں کے بغیر پرواز کو رن وے تک تو لے آئے مگر پائلٹوں کو معلوم نہ تھا کہ اس ائیر بیس کا ہوائی استعمال کچھ عرصہ قبل بند کر دیا گیا تھا اور اس وقت رن وے پر کاروں کی ریس اور باربی کیو جاری تھا۔

جہاز کی گول کھڑکیوں کے پیچھے چھپی دلچسپ وجہ ،جاننے کے لئے کلک کریں
جہاز کو اپنی طرف بڑھتے دیکھ کر سینکڑوں مردوں، خواتین اور بچوں نے دوڑ لگا دی اور جب لڑکھڑا تا ہوا جہاز رن وے پر بغیر پہیوں کے گھسٹ رہا تھا تو رگڑ کی وجہ سے سینکڑوں فٹ تک شعلے اڑ رہے تھے، خوش قسمتی سے جب جہاز رکا تو سامنے موجود لوگوں سے اس کا فاصلہ محض 100 فٹ رہ گیا تھا۔ اگرچہ خطرناک کریش لینڈنگ کی وجہ سے کچھ مسافروں کو چوٹیں آئیں لیکن انجن بند ہونے کے باوجود جہاز کو ہزاروں فٹ نیچے لا کر کامیاب لینڈنگ کروانے کی وجہ سے کسی کو بھی مہلک زخم نہ آئے۔ اس عجیب و غریب لینڈنگ کو ہوا بازی کی تاریخ کے اہم ترین واقعات میں شمار کیا جاتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -