وہ مریض جس نے ہسپتال انتظامیہ کی ناک میں دم کردیا

وہ مریض جس نے ہسپتال انتظامیہ کی ناک میں دم کردیا
وہ مریض جس نے ہسپتال انتظامیہ کی ناک میں دم کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) عمومی طورپر دیکھاگیاہے کہ ہسپتال میں مریض یا اُن کے لواحقین تنگ آجاتے ہیں ،اُس وقت کا انتظار کرتے ہیں کب ہسپتال انتظامیہ اجازت دے اوروہ اپنے گھر میں ہوں لیکن چین میں ایک شخص نے ہسپتال انتظامیہ کی ناک میں دم کردیااور گھر جانے سے انکار کردیا ، عدالت میں مقدمے کے بعد مریض کو ہسپتال سے نکالنے کیلئے پولیس بلانا پڑی ۔
اگست 2011ءمیں بیجنگ کے جنگ می ہسپتال میں چن نامی ایک زخمی کو لایا گیا جوشخص سڑک پار کرتے ہوئے موٹر سائیکل سے ٹکرا گیا تھا۔ چند دنوں میں اس کے زخم مندمل ہونے شروع ہوگئے اور ایک ماہ کے بعد اسے ہسپتال سے گھر بھیج دیا گیا۔ ڈیڑھ ماہ کے بعد وہ پھرہسپتال میں تھا اوراب کی بار چن نے ٹانگوں میں تکلیف ہونے کی شکایت کی۔
تین ماہ کے علاج کے بعد ڈاکٹروں نے اسے گھر جانے کی اجازت دے دی مگر چن نے کہا کہ وہ ہسپتال چھوڑ کر کہیں نہیں جائے گا کیونکہ اس کی ٹانگیں اب بھی درد کررہی ہیں، دیکھ بھال کرناہسپتال کی ذمہ داری ہے۔ درد کی شکایت پر ڈاکٹروں نے چن کا پھر سے علاج شروع کردیا۔
جلد ہی چن سپتال میں علاج کا خرچا برداشت کرنے کے قابل نہ رہا جس کی وجہ سے جولائی 2012ءمیں اس کا علاج کرنا بند کردیا۔ اس سے قبل چن کے تمام ٹیسٹ لیے گئے تھے جن سے ظاہر ہوتا تھا کہ اس کی شریانوں میں رکاوٹ نہیں رہی تھی اور وہ مکمل طور پر صحت مند تھا۔
ہسپتال کی انتظامیہ تمام تر کوششوں کے باوجود اسے ہسپتال سے نکالنے میں کام یاب نہ ہوسکی اور بالآخر چن سے نجات حاصل کرنے کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا۔ دو برس کی سماعت کے بعد چند روز قبل عدالت نے مدعی کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے چن کوہسپتال چھوڑنے کا حکم دیا مگر وہ حکم کی تعمیل کرنے سے انکاری ہوگیا۔
 چن کی جانب سے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے کے بعدہسپتال کی انتظامیہ نے پولیس سے مدد لی لیکن چن نے اپنے ہاتھوں کو زنجیروں اور قفل کی مدد سے بیڈ سے باندھ لیا جس پر سپاہی اسے اٹھاکر سپتال سے باہر لے گئے اور سڑک پر پھینک دیا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -