سوشل میڈیا نو عمر لڑکیوں کےلئے زہرقاتل بن گیا
لندن (نیوز ڈیسک) انٹرنیٹ جہاں بے پناہ معلومات اور تفریح فراہم کرتا ہے وہیں اس کے منفی استعمال بھی بہت ہیں اور خصوصاً نوعمر لوگ اس کے مضر استعمالات کی وجہ سے نفسیاتی مسائل کا شکار ہورہے ہیں۔
برطانیہ میں حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی جس میں 30,000 نوعمر لڑکیوں پر انٹرنیٹ کے اثرات کا مطالعہ کیا گیا۔ مشہور اخبار ”گارڈین“ میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق 67 فیصد لڑکیوں نے بتایا کہ وہ انٹرنیٹ پر سماجی رابطے کی ویب سائٹوں اور کچھ دیگر منفی نوعیت کی ویب سائٹوں کو استعمال کرنے کی وجہ سے اپنی عزت نفس میں کمی محسوس کرتی ہیں اور اپنی ذات میں اعتماد کھوچکی ہیں۔
واضح رہے کہ 2007ءکی ایک تحقیق میں اس مسئلہ کی شکار لڑکیوں کی تعداد تقریباً 60 فیصد تھی لیکن سوشل میڈیا کے پھیلاﺅ کی وجہ سے اب اس میں نمایاں اضافہ ہوچکا ہے۔ لڑکوںمیںیہی نفسیاتی مسائل 50 فیصد تعداد میں پائے گئے ہیں۔ تحقیق کاروں کے مطابق سوشل میڈیا کی بدولت پیدا ہونے والے نفسیاتی مسائل کی وجہ یہ ہے کہ نوعمر لڑکے لڑکیاں اجنبیوں سے بات کرتے ہیں، انہیں ہراساں کیا جاتا ہے اور وہ فحش مواد دیکھنے کی وجہ سے بھی اپنی نظروں میں گر جاتے ہیں۔ تحقیق میں شامل 20 فیصد لڑکیوں نے بتایا کہ وہ اجنبیوں سے بات چیت کرتی ہیں جبکہ ایک تہائی طلباءنے کہا کہ وہ انٹرنیٹ پر فخش مواد دیکھتے ہیں۔