شہزادی کی 2500 سال پرانی ممی نکالنے کا ایسا کیا نتیجہ نکلا کہ روسی اسے دوبارہ دفنانے پر مجبور ہو گئے
ماسکو (نیوز ڈیسک)ماہرین آثار قدیمہ کی دریافت کردہ بے شمار حنوط شدہ لاشیں دنیا کے عجائب گھروں میں محفوظ ہیں اور روس کے برف زار سائبیریا سے دریافت ہونے والی ایک شہزادی کی حنوط شدہ لاش کو بھی اسی طرح دریافت کے بعد عجائب گھر میں رکھا گیا تھا لیکن کچھ ایسے حالات پیدا ہو گئے کہ اب اسے وہیں لوٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے کہ جہاں سے اسے نکالا گیا تھا۔
ماہرین نے 1993ءمیں جنوب مغربی سائبیریا کی التائی پہاڑیوں میں برف میں دبی شہزادی کی لاش دریافت کی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ لاش 2,500 سال پرانی ہے اور گہری برف میں دبے رہنے کی وجہ سے بڑی حد تک محفوظ ہے۔ اس لاش کی منفرد خوبی یہ ہے کہ شہزادی کے جسم پر بالکل ایسے ہی نقش و نگار بنے ہیں جیسا کہ آج کل فیشن کے رسیا لوگ اپنے جسم پر بنوا لیتے ہیں، جنہیں عرف عام میں ٹیٹو کہا جاتا ہے۔
یہ افراد مگر مچھ کے منہ سر دینے کے شوقین ہیں کیونکہ
شہزادی کے ساتھ دو محافظ، چھ گھوڑے اور بھیڑ کا بھنا ہوا گوشت بھی حنوط شدہ ملا جبکہ سونے کے زیورات اور چینی ریشم سے بنی آرائشی اشیاءبھی دریافت ہوئیں۔ مقامی قبائل نے شہزادی کی دریافت کے بعد واویلا شروع کر دیا کہ ان کے علاقے میں آفات کے حملے شروع ہوگئے ہیں اور علاقے میں آنے والے غیر معمولی سیلاب اور زلزلے کو بھی شہزادی کی بے دخلی سے منسوب کیا۔ پچھلے 21 سال میں قدرتی آفات نے اہل علاقہ کو اس قدر پریشان کیا کہ اب ان کے شدید اصرار پر شہزادی کو دوبارہ برف میں لوٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے تاکہ آفات کا سلسلہ تھم سکے۔ التائی قبائل اس کیلئے عظیم الشان مقبرہ بھی تعمیر کریں گے جس پر کام کا آغاز 2015 ءمیں کر دیا جائے گا۔
ویزا دستاویزات ،دبئی نے درخواست گزاروں کو سخت وارننگ دے دی