کس پیشے سے تعلق رکھنے والے افراد کے ہمسفر سے بے وفائی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ?تحقیق کے نتائج آپ کو ہنسنے پر مجبور کر دیں گے
لندن (نیوز ڈیسک) ہم سب جانتے ہیں کہ معاشرے کا ایک طبقہ ایسا ہے جو عام لوگوں کو سنہرے خواب دکھاتا ہے، اچھے مستقبل کا وعدہ کرتا ہے اور لوگوں کی حمایت سے طاقت حاصل کر کے انہیں خوب لوٹتا ہے اور پھر اس لوٹ مار کو عوام کی خدمت قرار دیتا ہے۔ اس طبقے کو عام الفاظ میں سیاستدان کہا جاتا ہے۔ ان کے بارے میں یہ عمومی رائے پائی جاتی ہے کہ یہ بددیانت اور جھوٹے ہوتے ہیں مگر اب ایک سائنسی تحقیق نے بھی ثابت کر دیا ہے کہ زندگی کے کسی بھی شعبے کی نسبت سیاستدان کہیں زیادہ جھوٹے، مکار، بددیانت اور دھوکا باز ہوتے ہیں۔
وہ سوالات جو مر دوں کو خواتین سے کبھی نہیں پوچھنا چاہیے
ماہر نفسیات لوسی ریڈفورڈ کے تحقیقی سروے میں معلوم ہوا ہے کہ مختلف شعبوں میں پائے جانے والے دھوکہ باز افراد کی تعداد اوسطاً 1000 میں سے 110 ہے جبکہ سیاستدانوں میں 1000 میں سے اوسطاً 235 افراد دھوکا باز اور بددیانت پائے گئے۔ لوسی کہتی ہیں کہ سیاستدان عام طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی دھوکا بازی یا مکاری پکڑی نہیں جائے گی اور اگر پکڑی بھی گئی تو وہ اپنی چرب زبانی سے اس میں سے نکل جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی بھی اور شعبہ ایسا نہیں ہے کہ جس میں کام کرنے والے اس قدر دیدہ دلیری کے ساتھ شریک حیات کو دھوکا دیتے ہوں، جھوٹ بولتے ہوں یا کرپشن کرتے ہوں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کا مونیکا لیونسکی کے ساتھ معاشقہ اور پھر ساری امریکی قوم کے سامنے صاف جھوٹ بولنا اور اسی طرح حال ہی میں فرانسیسی صدر فرینکوئس تیولانوے کا معاشقہ محض اکا دکا مثالیں نہیں بلکہ سیاستدانوں کے عمومی رویے کی عکاس ہیں لیکن افسوس کے عام طور پر ان کی مکاری اور دھوکا بازی ان کی طاقت کے باعث سامنے نہیں آ پاتی۔ لوسی کے تحقیقی سروے میں سرکاری اداروں کے سربراہوں، پارلیمانی افسران، سیاسی نمائندوں اور لوکل کونسلروں سمیت ہر طرح کے سیاسی وابستگی رکھنے والے لوگوں کا مطالعہ کیا گیا۔