ماں کے دودھ کی افادیت ، طبی ماہرین بھی مان گئے

ماں کے دودھ کی افادیت ، طبی ماہرین بھی مان گئے
ماں کے دودھ کی افادیت ، طبی ماہرین بھی مان گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ماں کا دودھ دنیا کا بہترین دودھ اوربچے کے لیے قدرت کا ایک پہلا تحفہ قراردیاجاتاہے اور اب سائنسدانوں نے بھی ماں کے دودھ کی افادیت کا اعتراف کرلیا۔
ماہرین کے مطابق بچے کے پیدا ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر اندر اسے ماں کا دودھ دینا چاہیے۔ ولادت کے محض نصف گھنٹے کے اندر بچے کو ماں کا دودھ مل جانا چاہیے کیونکہ ماں کا دودھ ہی وہ واحد چیز ہے جو باآسانی ہضم ہوجاتا ہے۔ معدے کو صاف رکھتا ہے اور مختلف متعدد بیماریوں سے دفاع کی قوت پیدا کرتا ہے۔ ماں کے علاوہ دوسرے دودھ اس سے قاصر ہیں۔ بچے کو ماں اپنی آغوش میں لے کر دودھ پلاتی ہے، اسے غذا کے علاوہ تحفظ کا انمول احساس بھی ملتا ہے جو زندگی بھر اس کے ساتھ رہتا ہے اور نفسیاتی طور پر اسے اچھا انسان بناتا ہے۔ دودھ کا یہ رشتہ ماں اور بچے کے درمیان محبت کا اٹوٹ رشتہ بھی قائم کرتا ہے۔
طبی لحاظ سے بھی بچے کے پیدا ہونے کے بعد ماں کا جسم اپنی اصل حالت میں اسی صورت میں تیزی سے واپس آتا ہے جب وہ بچے کو اپنا دودھ پلائے اور فطری تقاضوں کو پورا کرے۔ توام (جڑواں) اور قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے ناتواں جسم میں بھی ماں کے دودھ سے ہی توانائی آتی ہے۔ ماں کا دودھ بچے کے قلب و روح، جذبات و احساسات اور اخلاق و کردار پر بھی گہرا اثر ڈالتا ہے۔ ماں بچے کو اپنا دودھ پلا کر اس کو صرف سحت بخش غذا ہی فراہم نہیں کرتی بلکہ دودھ کے ہر قطرے کے ساتھ اپنے پاکیزہ خیالات، پاکیرہ رجحانات، اعلیٰ جذبات اور پسندیدہ اخلاق بھی اس کے جسم و جان میں منتقل کرتی جاتی ہے اور بچہ قدرتی طور پر ماں کے دودھ کے ساتھ یہ سب کچھ جذب کرتا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں ہر سال پانچ سال تک کے ساڑھے سات لاکھ بچے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر موت کا شکار ہوجاتے ہیںاور بہت سے دوسرے بچے ان بیماریوں سے معذور ہوجاتے ہیں۔

مزید :

تعلیم و صحت -