بچپن کی کونسی باتیں انسان کو یاد رہتی ہیں؟ تحقیق نے بتادیا
لندن(نیوزڈیسک)کیا بچوں کو بچپن کی باتیں یاد رہ جاتی ہیں؟یہ وہ سوال ہے جو اکثر لوگوں کے ذہن میں ضرور آتا ہے ۔ حال ہی میں کی گئی تحقیق میں اس سوال کا جواب جاننے کی کوشش کی گئی اور دلچسپ جوابات سامنے آئے ہیں۔ برمنگھم ینگ یونیورسٹی کے تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ بچے صرف اچھی باتیں یاد رکھتے ہیں اور کو ئی نا خوشگوار واقعہ انہیں کم ہی یاد ہوتا ہے۔
فلمی ستاروں کی بچپن کی تصاویر جنہیں دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں کلک کریں
اس مقصد کے لئے تحقیق کاروں نے کچھ نومولودوں کی آنکھ کی حرکات کا جائزہ لیا اور یہ دیکھا گیا کہ کسی مخصوص تصویر کی طرف وہ کس طرح دیکھتے ہیں۔ نومولودوں کو ایک مانیٹر کے آگے رکھا گیا اور پھر ان سے کوئی شخص خوشی، نارمل اور غصہ والی آواز میں بات کرتا ہے، اس کے فوراً بعد انہیں جیومیٹری کی کچھ تصاویر دکھائی جاتی ہیں۔ ان کی یاداشت کا امتحان لینے کے لئے ایک فالو اپ ٹیسٹ پانچ منٹ اور ایک دن بعد دہرایا گیا۔ فالواپ ٹیسٹ میں بچوں کو دو جیومیٹری کی دو شکلیں ساتھ ساتھ دکھائی گئیں یعنی بالکل نئی تصاویراور پرانی والی۔تحقیق کاروں نے اس بات کا جائزہ لیا کہ بچوں نے دونوں تصاویر پر کتنی دیر توجہ دی اور یہ بات سامنے آئی کہ جو تصاویر انہیں خوش کن آواز کے بعد دکھائی گئیں ان کو بچوں نے یاد رکھا اور جن کو بری یا غصے والی آواز کے بعد دکھایا گیا ان پر بچوں نے بالکل توجہ نہیں دی۔تحقیق کار پروفیسر روز فلوم کا کہنا ہے کہ مثبت آواز کے باعث کو بچوں نے اشکال کو یاد رکھا جبکہ بری آواز کے بعد دکھائی گئی تصاویر کو انہوں نے بھلانے کی کوشش کی، اسی طرح انسان بھی بچپن کی اچھی باتوں کو یاد رکھتا ہے اوربری کو بھلانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ تحقیق Infant Behavior and Developmentمیں شائع ہو چکی ہے۔