روس اور چین تاریخ ساز معاہدہ کے قریب،امریکہ پریشان

روس اور چین تاریخ ساز معاہدہ کے قریب،امریکہ پریشان
روس اور چین تاریخ ساز معاہدہ کے قریب،امریکہ پریشان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ماسکو (نیوز ڈیسک) یوکرین میں مبینہ روسی مداخلت کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے خلاف محاذ قائم کرلیا اور متعدد پابندیاں لگادیں۔ روس نے بھی ان پابندیوں کا سخت جواب دیتے ہوئے مغرب پر اپنی تجارت کا انحصار کم کرکے چین کے ساتھ تجارت کو بڑھا دیا ہے۔روس کی طرف سے یورپ کو گیس کی فراہمی میں کمی آنے کے بعد چین کے ساتھ ایک بڑا معاہدہ کیا گیا اور اب یہ دونوں ممالک چار سو ارب ڈالر کے دوسرے معاہدے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے 9 سے 11 نومبر کے ایشیاءپیسیفک اکنامک کانفرنس کے دورے کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ممالک میں ابتدائی بات چیت ہوچکی ہے اور یہ طے پاگیا ہے کہ ویسٹرن روٹ کہلانے والے اس گیس پراجیکٹ کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔ اس سے پہلے ایسٹرن روٹ کہلانے والے پہلے گیس پراجیکٹ کو مکمل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ معاہدے کے ٹیکنیکل اور کمرشل پہلوﺅں پر بات چیت کے بعد اتفاق رائے مکمل ہوچکا ہے۔اس معاہدے کے تحت روس سے چین جانے والی سائبیریا پائپ لائن تعمیر کی جائے گی جو سالانہ 38 بلین کیوبک میٹر گیس چین پہنچائے گی۔ یہ گیس پائپ لائن روس کو مغربی چین سے ملائے گی۔ اس منصوبے کے بعد چین روسی گیس کا سب سے بڑا خریدار بن جائے گا۔ چین روس سے سالانہ 68bcm گیس خریدے گا جو کہ جرمنی کی طرف سے خریدی جانے والی 40bcm سالانہ سے بھی زیادہ ہوگی۔
پراجیکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے روسی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین اور روس کے تعلقات نئی بلندیوں تک پہنچ چکے ہیں۔