خواتین قیدیوں سے کیسا برتاؤ کیا جائے ؟داعش نے شرمناک ہدایات سے بھراکتابچہ جاری کردیا
دمشق (نیوز ڈیسک) عسکریت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کو اس بناءپر ہدف تنقید بنایا جارہا تھا کہ انہوں نے شمالی عراق میں یزیدی مذہب کی ہزاروں خواتین کو اغواءکرلیا لیکن اب اس سے بھی زیادہ افسوسناک صورتحال سامنے آگئی ہے کیونکہ جریدے ”نیوز ویک“ کے مطابق داعش نے غلام بنائی گئی خواتین کو جنگجوﺅں کی ملکیت قرار دے دیا ہے اور ان کے ساتھ جنسی فعل، ان پر تشدد اور ان کی خرید و فروخت کو بھی جائز قرار دے دیا ہے۔
”نیوز ویک“ کا کہنا ہے کہ یہ باتیں ایک کتابچے کی صورت میں شائع کی گئی ہیں جس میں جنگجوﺅں کو بتایا گیا ہے کہ غلام بنائی گئی غیر مسلم خواتین، بچیاں اور بچے ان کی ملکیت ہیں اور وہ ان کے ساتھ حسب منشاءسلوک کرسکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ اگر پکڑی گئی خاتون یا لڑکی کنواری ہے تو اس کے ساتھ فوری طور پر جنسی فعل کیا جاسکتا ہے تاہم اگر وہ کنواری نہیں ہے تو پہلے اسے پاک کرنا ضروری ہے۔ اسی طرح غلام خواتین کو مارنے پیٹنے کی بھی اجازت دی گئی ہے البتہ چہرے پر مارنے سے منع کیا گیا ہے۔ جریدے کے مطابق داعش نے شمالی عراق میں یزیدی مذہب کی تقریباً 5,000 خواتین اور لڑکیوں کو اغواءکیا جو اب ان کی غلامی میں ہیں اور موصل اور رقہ جیسے شہروں میں ان کی خرید و فروخت بھی کی جارہی ہے۔