شاہ عبداللہ کچھ عرصہ صحرائی قبائل کیساتھ بھی رہے
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی فرمانرواشاہ عبداللہ علالت کے باعث 91سال کی عمرمیں انتقال کرگئے ہیں ، یکم اگست 1924ءکو پیداہونیوالے شاہ عبداللہ نے ابتدائی تعلیم شاہی محل میں ہی حاصل کی جس کے بعد کچھ عرصہ کے لیے صحرائی قبائل کے ساتھ رہے جہاں عرب کلچرکی مخصوص اقدار اور روایات سے اُنہیں روشناس کرایاگیا۔
1962 ءمیں شاہ فیصل نے انہیں نیشنل گارڈ کی کمانڈ سونپی۔ 1975 ءمیں نائب وزیراعظم دوم مقرر کیے گئے۔1982 ءمیں جب ان کے سوتیلے بھائی شاہ فہد تخت نشین ہوئے تو شاہ عبداللہ کو ولی عہد نامزد کیا جبکہ شاہ فہد کی وفات کے بعد یکم اگست 2005 ءکو شاہ عبداللہ تخت نشین ہوئے۔
انتقال کی خبر پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں ۔
مختلف رپورٹس کے مطابق وہ سعودی عرب کے چھٹے بادشاہ ، وزرا کی کونسل کے سربراہ اور نیشنل گارڈز کے کمانڈر بھی تھے،شاہ عبداللہ کو مذہب ، تاریخ اور عرب ثقافت کے موضوعات سے خاص دلچسپی تھی۔
انہوں نے اپنے دور میں مملکت کی ترقی پر خصوصی توجہ دی اور تعلیم ، صحت ، انفرا اسٹرکچر اور معیشت کے شعبوں میں کئی بڑے منصوبے شروع کیے۔
شاہ عبداللہ کے نمایاں کارناموں میں مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺکی توسیع کے منصوبے ، 4 اقتصادی شہروں کے قیام کا منصوبہ ، شاہ عبداللہ یونی ورسٹی ، پرنسس نورا یونی ورسٹی کا قیام اور کئی بڑے فلاحی منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے سعودی عدالتی نظام کی تاریخی تشکیل نو کی بھی منظوری دی۔