انڈونیشیاءمیں زیادہ ترفضائی حادثات کس وجہ سے ہوتے ہیں ، پتہ چل گیا

انڈونیشیاءمیں زیادہ ترفضائی حادثات کس وجہ سے ہوتے ہیں ، پتہ چل گیا
انڈونیشیاءمیں زیادہ ترفضائی حادثات کس وجہ سے ہوتے ہیں ، پتہ چل گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جکارتہ (نیوز ڈیسک) اتوار کے روز ائیرایشیا کی لاپتہ ہونے والی پرواز میں 162 افراد سوار تھے جن کے متعلق خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اب زندہ نہیں ہیں۔ اس حادثے نے انڈونیشیاءکی پہلے سے سیفٹی مسائل کا شکار ہوا بازی صنعت کا تاثر اور خراب کردیا ہے اور اب انڈونیشیا کی ائیرلائنز پر مسافروں کا اعتماد مزید کم ہوگیا ہے۔
 پچھلی دو دہائیوں میں انڈونیشیا کے فضائی حادثات میں تقریباً 650 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ماہرین ہوا بازی کے مطابق فضائی حادثات میں سے تقریباً 30 فیصد خراب موسمی حالات کی وجہ سے ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود انڈونیشیا کے زیادہ تر ائیرپورٹ ”ونڈشیئر ڈٹیکشن سسٹم“ سے محروم ہیں۔ یہ سسٹم زمین پر نصب کئے جاتے ہیں اور طیارے کے عملے کو موسمی مسائل اور خطرات سے آگاہ کرتے ہیں۔
انڈونیشیا میں جنوری 2007ءمیں بوئنگ 737 کے حادثے میں 102 افراد ہلاک ہوئے۔ مندالا ائیرلائن کا ایک طیارہ 2005ءمیں حادثے کا شکار ہوا اور 149 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ سلک ائیرکا طیارہ 1997ءمیں حادثے کا شکار ہوا جس میں 104 افراد کی ہلاکت ہوئی، جبکہ اسی سال گاروڑا انڈونیشیا کی ایک پرواز کو حادثہ پیش آیا جس میں 234 افراد ہلاک ہوئے۔ انڈونیشیا کی ہوابازی صنعت میں تجربہ کار پائلٹوں، مکینکوں اور دیگر عملے کی بھی کمی پائی جاتی ہے اور جنوب مشرقی ایشیاءمیں ہوائی سفر کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر مستقبل میں مزید حادثوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔