فوج یمن نہ بھیجی جائے، سعودی عرب کی حفاظت کیلئے خود جانا پڑا تو جاﺅں گا: اسفندیار ولی
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ یمن کی لڑائی کو اپنی لڑائی نہیں سمجھتے لیکن سعودی عرب کی حفاظت کیلئے خود بھی جانا پڑا تو جاﺅں گا، نواز شریف کی حکومت گرانے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ یمن کی لڑائی کو اپنی لڑائی نہیں سمجھتے لیکن سعودی عرب کا تحفظ پوری دنیا میں ہر مسلمان پر فرض ہے اور اس کیلئے خود بھی سعودی عرب جانا پڑا تو ضرور جاﺅں گا تاہم فوج کو یمن نہ بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں فرد واحد کے فیصلے کا خمیازہ اب تک بھگت رہے ہیں، آج بھی فرد واحد فیصلہ کرنے جا رہا ہے، قومی پالیسی تشکیل دی جائے۔ یمن میں فوج نہ بھیجی جائے، اس کی مخالفت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن میں فوج بھیجنے سے پہلے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلائی جائے تاکہ یہ قومی پالیسی بن سکے۔
ایک سوال کے جواب میں اسفندیار ولی نے کہا کہ نیا خیبرپختونخواہ بننے جا رہا ہے جس میں عجیب سا نظام ہے ، اسمبلیوں کو گندگی کا ڈھیر کہنے والے عمران خان واپس جا رہے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات سے متعلق سوال کے جواب میں اے این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جلد از جلد ہونے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو غیر جمہوری طریقے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی تو سب کھڑے ہوں گے۔ اسفندر یار ولی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کی مکمل حمایت کرتے ہیں، جب تک تعمیرات مکمل نہ ہوں، آئی ڈی پیز کو واپس نہیں بھیجنا چاہئے۔