پاکستان میں کفن اور تابوتوں کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا
پشاور (ویب ڈیسک) پاکستان کے شمالی علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات اور عسکریت پسندوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے مابین جھڑپوں میں اضافے کے باعث تابوتوں کی فروخت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کئی سالوں سے جاری دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اموات کی وجہ سے تابوتوں کی ضرورت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ عام حالات میں میتوں کو سپردخاک کرنے کیلئے تابوت لازم نہیں بلکہ میت کو تابوت کے بغیر بھی دفنایا جاتا ہے تاہم خودکش حملوں، بم دھماکوں اور شدید فائرنگ میں بسااوقات مرنیوالوں کے جسم کے الگ حصوں کو اکٹھا کرنے کیلئے تابوت ضروری ہو جاتا ہے۔
پشاور میں اس کاروبار سے وابستہ اولین افراد میں شامل 60سالہ جہانزیب خان نے بتایا کہ 80 کی دہائی میں انکے صرف 3-2تابوت فروخت ہوتے تھے۔ تاہم دہشت گردی کی جنگ شروع ہونے پر 2004ءسے اس کاروبار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب لوگ عام حالات میں بھی میتوں کو تابوتوں میں رکھ کر دفنانے لگے ہیں اور یہ بدلتا رجحان بھی تابوتوں کی فروخت کی ایک وجہ ہے۔ معمول کے حالات سے زیادہ اموات کے باعث کفن کی فروخت میں بھی تیزی آ گئی ہے۔