نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی میڈیا گاہے بگاہے الٹے سیدھے دعوے کرتا رہتا ہے جس کی وجہ سے اسے پوری دنیا میں خود ہی رسوا ہونا پڑتا ہے، اب بھی ایک ایسا دعویٰ سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ایک شہری محض 200 روپے کے بدلے پاکستان کیساتھ حساس معلومات شیئرکررہا تھا۔
بھارتی میڈیا کے حوالے سے آج نیوز نے بتایا کہ بھارتی ریاست گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے احمد آباد میں ایک مزدور کو مبینہ طور پر انڈین کوسٹ گارڈ کے جہاز کی نقل و حرکت کے بارے میں حساس معلومات شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دپیش گوہل نامی ایک مزدور کو پاکستان میں ایک خاتون کے ساتھ بھارتی کوسٹ گارڈ کے جہازوں سے متعلق حساس معلومات شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، اسے روزانہ 200 روپے ملتے تھے۔
اے ٹی ایس پولیس افیسر سدھارتھ کے مطابق پولیس دپیش گوہل نامی مزدور کی نگرانی کر رہی تھی جب یہ اطلاع موصول ہوئی کہ وہ پاکستان میں ایک خاتون سے رابطے میں ہے۔اس حوالے سے ایس پی نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ اسے بھارتیہ نیا سنہتا کی دفعہ 61 اور 147 کے تحت مجرمانہ سازش اور حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے افیسر سدھارتھ نے دعویٰ کیا کہ دپیش گوہل نے اوکھا جیٹی پر تین سال تک کوسٹ گارڈ کے جہازوں کی مرمت کا کام کیا، سات ماہ قبل اس کی فیس بک پر سہیما نامی خاتون سے ملاقات ہوئی، جس کے بعد دونوں کے درمیان واٹس ایپ چیٹ کا سلسلہ ہوا۔ ایس اپی کے مطابق خاتون نے دپیش گوہل کو انڈین کوسٹ گارڈ کے جہازوں کے نام، نمبر اور نقل و حرکت کے بارے میں تفصیلات بتانے کے لیے یومیہ 200 روپے کی پیشکش کی۔ یہ جاننے کے باوجود کہ یہ غیر قانونی ہے، گوہیل نے حساس معلومات کا اشتراک کرنے پر اتفاق کیا۔
اے ٹی ایس افیسر سدھارتھ نے مزید کہا کہ چونکہ دپیش گوہل کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں تھا، اس لیے وہ دوستوں کے اکاؤنٹس کا استعمال کرکے خاتون سے رقم وصول کرتا تھا۔ سات مہینوں کے دوران، اس کے دوستوں نے آن لائن لین دین کے ذریعے 42 ہزار روپے حاصل کیے، اور پھر گوہل کو نقد رقم دے دی۔