نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) نچلی ذات ایکٹ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف شمالی اور وسطی بھارت کی متعدد ریاستوں میں دلت سڑکوں پر آگئے اور ہنگامے پھوٹ پڑے، بڑے شہر میں کرفیو نافذ کرکے فوج کو الرٹ کردیاگیا جبکہ ہنگاموں میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نچلی زات ایکٹ پر سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف دلتوںنے پورے بھارت میں احتجاج شروع کردیا اور حالات خراب ہونے کے بعد حکومت نے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کردی ۔ بھارتی پنجاب میں کاروبار،تعلیمی ادارے اور ٹرانسپورٹ مکمل طورپربند ہے ، میرٹھ میں تھانہ جلا دیا گیا، پٹنا میں مختلف مقامات پرٹرینیں روکی گئیں،
بھارتی ریاست راجستھان کے مختلف شہروں میں بھی ہنگامے پھوٹ پڑے جبکہ آگرہ میں توڑپھوڑکی گئی۔احتجاج کے باعث مدھیا پردیش میں حالات کشیدہ ہوگئے جبکہ مورینا میں ہنگاموں کے دوران ایک شخص ہلاک ہوگیا،اتراکھنڈ کے شہر ڈیرادون میں دکانیں زبردستی بندکرادی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق حالات کشیدہ ہونے کے بعد منڈی ہاوس دلی کاراستہ بند،پارلیمنٹ ہاوس کے قریب سخت حفاظتی انتظامات کردیئے گئے ہیں اور بھارتی شہر گوالیار میں دفعہ 144 اورکرفیو نافذ کردیاگیاجبکہ احتجاج اور پرتشدد ہنگاموں کے باعث فوج کو الرٹ کردیاگیا۔