راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اٹک ڈاکٹر غیاث گل نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین نے برازیلی ساختہ آنسو گیس کے شیل پولیس پر برسائے۔
راولپنڈی پولیس لائنز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ برازیلی ساختہ آنسو گیس کے شیل پاکستان میں موجود ہی نہیں، وہ انہوں نے درآمد کئے۔
انہوں نے کہاکہ اٹک میں مظاہرین کا ایک شخص بھی زخمی نہیں ہوا، 26 نومبر کی رات کو پولیس پر فائرنگ کی گئی لیکن ہم نے جانفشانی سے معاملے کو سنبھالا۔
ڈی پی او نے کہاکہ برازیلی ساختہ آنسو گیس کے شیلز پولیس کے پاس موجود شیلز سے 3 سے 4 گنا زیادہ تیز ہیں، مظاہرین کے ہینڈلرز پولیس کی وائرلیس فریکوئینسی متاثر کرتے رہے۔
انہوں نے کہاکہ پتلون کے ساتھ تصویر بنا کر شہد اور غازیوں کی تذلیل کی جارہی ہے، ہماری بدقسمتی ہے کہ آج ہم کس قدر اخلاقی گراوٹ کا شکار ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے کہاکہ گرفتار مظاہرین عسکری ونگ کے کارندے ہیں، ان لوگوں نے پولیس پر فائرنگ کی، گرفتار افراد میں سے 89 لوگ ایسے ہیں جن کا پاکستان میں کوئی ریکارڈ ہی نہیں۔
ڈی پی او نے کہاکہ مظاہرین کی گاڑیوں میں موجود کین میں کیمیکل موجود تھا، اندازاً 8 فیصد لوگ مظاہرین میں ایسے تھے جو مظاہرین پر حملوں میں ملوث تھے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین میں شامل عسکری سکواڈ کے نمائندے 500،500 کی ٹولیوں میں چل رہے تھے۔ یہ لوگ 3 سے 4 منٹ میں پہاڑوں پر چڑھنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔
انہوں نے کہاکہ غازی بروتھا کے مقام پر جیٹ انجن کے ذریعے پولیس پر آنسو گیس چلائی گئی، پولیس مظاہرین کے خلاف مہلک طاقت کا استعمال نہیں کرسکتی۔
ڈی پی او نے کہاکہ پی ٹی آئی 3 بار احتجاج کرتے ہوئے اٹک میں آئی ہے اور 250 پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا۔ ان اہلکاروں کی فیملیز ہیں، ہم کس کس کو جواب دیں گے۔