دوستی کا نشہ افیم سے بھی بڑھ کر،زیادہ دوست رکھنے والوں میں درد سہنے کی طاقت زیادہ ہوتی ہے،تحقیق

دوستی کا نشہ افیم سے بھی بڑھ کر،زیادہ دوست رکھنے والوں میں درد سہنے کی طاقت ...
دوستی کا نشہ افیم سے بھی بڑھ کر،زیادہ دوست رکھنے والوں میں درد سہنے کی طاقت زیادہ ہوتی ہے،تحقیق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)برطانوی یونی ورسٹی آکسفور ڈ نے دوستوں کی تعداد کے حوالے سے ایسی بات کردی جسے سننے کے بعد آپ بھی اپنے دوستوں کی گنتی کرنا شروع کردیں گے۔

برطانوی یونی ورسٹی کے محققین نے اپنی حالیہ تحقیق میں کہا ہے کہ زیادہ دوست رکھنے والے افراد میں درد سہنے کی طاقت بھی دوسروں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر موجود اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دوست ’مارفین‘(افیم ) کے نشے سے بھی بہت بہتر ہیں ۔

ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ دوستوں کے وسیع حلقے میں وقت گزارنے سے جسم قدرتی طور پر ایک ہارمون ’ اینڈورفن‘ زیادہ خارج کرتا ہے جو فطری طور پر درد کی شدت کو کم کرتے ہیں۔  دوسری جانب اینڈورفن درد اور لذت دونوں میں ہی اہم کردار ادا کرتے ہیں اور یہ بات انسانوں اور بعض جانوروں پر تحقیق میں بھی ثابت ہوچکی ہے۔

یونی ورسٹی کے شعبہ نفسیات میں پی ایچ ڈی کرنے والی طالبہ کترینہ جانسن نے اپنی ایک تحقیق میں یہ واضح کرنے کی کوشش کہ ہے کہ باقیوں سے زیادہ دوست رکھنے والوں میں دیگر کی نسبت کیا فرق ہوتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مجھے دماغ میںموجود ایک کیمیکل ”اینڈورفن “میں بیحد دلچسپی تھی۔”اینڈورفن“کا ہماری خوشیوں اور درد سے گہرا تعلق ہوتا ہے۔یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اینڈورفن ہمارے جسم میں موجود قدرتی درد کش(پین کلر)ہیں جو ہمیں خوشی بھی مہیا کرتے ہیں۔

کترینہ کہتی ہیں کہ پہلے کی جانے والی تحقیقات میں کہا گیا تھا کہ ”اینڈورفنز“انسانوں اور جانوروں میں موجود معاشرے سے جڑے رہنے کی خواہش کو بڑھاتے ہیں ۔معاشرے سے جڑے رہنے سے متعلق ایک اور تھیوری کے مطابق ”اینڈورفنز“اس وقت مثبت احساسات فراہم کرنا شروع کردیتے ہیں جب کوئی شخص دوسروں میں گھل مل رہا ہو۔

تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ”اینڈورفن سسٹم“ڈپریشن جیسی نفسیاتی بیماریوں سے بچاﺅ میںاہم کردار ادا کرتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا کہ درد سے آرام کیلئے اینڈورفن افیم سے زیادہ بہتر ثابت ہوئی ہے۔

کترینہ کہتی ہیں کہ ”اینڈورفن سسٹم“ڈپریشن جیسی نفسیاتی بیماریوں سے بچاﺅ میںاہم کردار ادا کرتا ہے شاید یہی وجہ ہو کہ جن کا اینڈورفن سسٹم ڈسٹرب ہو وہ زیادہ ڈیپریشن محسوس کرتے ہیںاورشاید یہی وجہ ہے کہ ڈیپریشن لوگوں کو معاشرے سے الگ تھلگ کرنا شروع کردیتی ہے۔تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا کہ جو لوگ دباو¿ زیادہ محسوس کرتے ہیں انکے سماجی رابطے بہ ت کم اور دوستوں کی تعداد تھوڑی ہوتی ہے کیونکہ وہ کسی کی بات سن یا سہہ نہیں سکتے ۔ان کے برعکس جو لوگ زیادہ دوست بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ زیادہ درد سہنے کی سکت رکھتے ہیں۔

مزید :

نوجوان -