دیکھو جدھر ادھر ہیں مناظر لہو لہان
رستے لہو لہان مسافر لہو لہان
اسلام کےعظیم مظاہر لہو لہان
ہیں مومنوں کے سینے ضمائر لہو لہان
صدیوں سے شہر قدس میں بارش ہےخون کی
شہداء و اولیاء کے مقابر لہو لہان
میزائلوں کی بارش خونیں کی زد میں اف !
پانی کے اور غذا کے ذخائرلہو لہان
میدان کار زار میں زخموں سے چور چور
ہیں دین احمدی کے جواہر لہو لہان
اللّہ رے جہادفلسطین میں شریک
سب اولین اور اواخر لہو لہان
ظلم و ستم کے تیروں کی بوچھاڑ میں تمام
معصوم و بے گناہ عناصر لہو لہان
غازہ کی سر زمیں پہ نہتے مجاہدین
زخمی ہیں خود اور ان کے اکابرلہو لہان
بے بس سبھی مریض اطباء و افسران
ہیں ہسپتال اور دفاتر لہو لہان
روتی بلکتی چیختی ماؤں کے لاڈلے
اکبر لہو لہان اصاغر لہو لہان
تنویر مومنوں کے لئے ہیں جو محترم
اف !شہر قدس کے وہ شعائر لہو لہان
کلام :عبدالواحد تنویر راویری ( امبرناتھ،ممبئی)